بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی تہاڑ جیل میں نظربند کشمیریوں کو ہراساں اور پریشان کرنے کی مذمت

158

سری نگر ۔ 28 جنوری (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے تہاڑ جیل میں نظربند کشمیریوں کو مختلف بہانوں سے ہراساں اورپریشان کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیری سیاسی قیدیوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جارہااور ان کے ساتھ پیشہ ور مجرموں سے بدتر سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ نہ صرف انسانی حقوق بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری اور پاکستانی نظربندوں کو حال ہی میں جیل کی ایک ایسی عمارت میں منتقل کیا گیا ہے جہاں دن کے کسی بھی حصے میں دھوپ نہیں پڑتی اور قیدی سردی سے ٹھٹھرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اطلاعات کے مطابق سیاسی قیدیوں کو وارڈ کے ایک حصے تک محدود کرنے اور وہاں جرائم پیشہ مجرموں کو لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں جس سے پچاس کے لگ بھگ کشمیری وپاکستانی نظربندوں کے لیے نہ صرف جگہ کم پڑجائے گی بلکہ پیشہ ور مجرموں کے یہاں لانے سے ان کی سلامتی کے لیے بھی خطرات پیدا ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ قیدیوںسے ملاقات کرنے والوں کی فہرست کو بھی مختصر کردیا گیا ہے اور اس میں سے نزدیکی رشتہ داروں کے نام بھی حذف کئے گئے ہیں۔ نظربندوںکے مطابق انہیں ناقص اور غیر معیاری غذا اور کھارا پانی فراہم کیا جاتا ہے جس سے قیدی کئی بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں جبکہ علاج ومعالجے کا بھی کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔ کبھی کبھار جو ادویات مہیا کی جاتی ہیں وہ غیر معیاری ہوتی ہیں اورتکلیف کے ازالے میں مددگار ثابت نہیں ہوپاتی ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اگر عدالتی احکامات پر کسی قیدی کے ٹیسٹ وغیرہ کئے جاتے ہیںتو اس کی رپوٹ دکھائی نہیں جاتی ہے اور قیدی کوا پنی بیماری کا پتہ ہی چلتا۔ حریت چیئرمین نے نظربندوںکے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی اور غیر قانونی سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی نظربندوں کو جیل کے اندر بھی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیںجان بوجھ کر موت کے منہ میں دھکیلا جارہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی قیدی کو کوئی گزند پہنچی تو اس کی ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوگی۔انہوں نے بین الاقوامی ریڈکراس کمیٹی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوںکی حالت زار کا سنجیدہ نوٹس لیں اور ان کی رہائی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔