بزرگ شہریوں کے حقوق کا تحفظ انفرادی نہیں، اجتماعی معاشرتی ذمہ داری ہے،وفاقی وزیرسینیٹراعظم نذیرتارڑ

75

اسلام آباد۔1اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون و انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ بزرگ شہریوں کے حقوق کا تحفظ انفرادی نہیں اجتماعی معاشرتی ذمہ داری ہے، اس سے نہ صرف بزرگوں کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ ایک مضبوط اور مربوط معاشرے کی تعمیر بھی ممکن ہو سکے گی، نوجوانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بزرگوں کو وہ عزت اور وقت دیں جس کے وہ حقدار ہیں، یہ ان کی پوری زندگی کی خدمات کا اعتراف کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کووزارت انسانی حقوق اور مختلف سٹیک ہولڈرز کے اشتراک سے بزرگ شہریوں کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل لائبریری اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا مقصد معاشرے میں بزرگ شہریوں کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور ان کے مسائل سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔

وفاقی وزیر قانون و انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بزرگ شہریوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور حکومت کی جانب سے ان کی فلاح و بہبود کیلئے کئے گئے اقدامات کا اعادہ کیا۔وفاقی وزیر نے بزرگ شہریوں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات خصوصاً دیہی اور پسماندہ علاقوں میں بزرگوں کی مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں،ہماری بزرگ آبادی موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات کا سامنا کر رہی ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ایسی جامع پالیسیوں کی ضرورت ہے جو ان کی مخصوص ضروریات کا احاطہ کرتی ہوں۔ مزید برآں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے پانی کے بہتر انتظام اور اس کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پانی کے تحفظ کا عہد نہ صرف اپنی موجودہ ضروریات بلکہ آئندہ نسلوں کے لیے بھی کرنا ہوگا تاکہ ہم پائیداری کا ایک مضبوط ورثہ چھوڑ سکیں۔ انہوں نے  کہا کہ بزرگوں نے ہمارے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں، اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انہیں وہ احترام، عزت اور توجہ دیں جس کے وہ مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بزرگ شہریوں کے حقوق کا تحفظ صرف انفرادی سطح پر نہیں بلکہ ایک اجتماعی معاشرتی ذمہ داری ہے، اس سے نہ صرف بزرگوں کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ ایک مضبوط اور مربوط معاشرے کی تعمیر بھی ممکن ہو سکے گی۔

انہوں نے نوجوان نسل سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بزرگوں کے ساتھ وقت گزاریں اور ان کی حکمت اور تجربات کی قدر کریں، میں نوجوانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بزرگوں کو وہ عزت اور وقت دیں جس کے وہ حقدار ہیں، یہ ان کی پوری زندگی کی خدمات کا اعتراف کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔