بلاول بھٹوابھی بچہ ہے، کسی پراسس سے گزر کر نہیں آیا،بلاول لیڈر تو نامزد ہو گیا لیکن پارلیمانی روایات کو سمجھنے کیلئے وقت لگتا ہے،شاہ محمود قریشی

45
ہر جگہ پر ن لیگ کی جعل سازی ثابت ہوئی،حکومت نے مشکل فیصلے کئے اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا،تحریک انصاف آج بھی پاکستان کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے،شاہ محمود قریشی کا این اے 156 کی یونین کونسل 17 میں اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ سے خطاب

اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹوابھی بچہ ہے، کسی پراسس سے گزر کر نہیں آیا،بلاول لیڈر تو نامزد ہو گیا لیکن پارلیمانی روایات کو سمجھنے کیلئے وقت لگتا ہے،سندھ کے معاملات میں یہ ایکسپوز ہو گئے ہیں۔بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بلاول کو میں اس وقت سے جانتا ہوں جب ننھا منا بچہ تھا ۔

بلاول ابھی بچہ ہے، کسی پراسس سے گزر کر نہیں آیا۔بلاول لیڈر تو نامزد ہو گیا لیکن پارلیمانی روایات کو سمجھنے کیلئے وقت لگتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ کے معاملات میں یہ ایکسپوز ہو گئے ہیں۔ انہوں نے پارلیمانی روایات کی پاسداری کی بات کی، اچھی بات ہے کیا انہوں نے سندھ اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن کو بحث کا آغاز کرنے دیا؟روایت یہ ہے کہ فنانس منسٹر، بحث کو سمیٹتا ہے کیا سندھ اسمبلی میں یہ روایت اپنائی گئی؟ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئر مین،اپوزیشن لیڈر ہوتا ہے کیا انہوں نے سندھ اسمبلی میں اس روایت کو اپنایا؟روایت یہ ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹیوں میں حکومت کے ساتھ اپوزیشن کو نمائندگی دیتے ہیں ،

کیا انہوں نے سندھ میں یہ روایت اپنائ؟روایت یہ ہے کہ اگر آپ کو اسپیکر سے کوئی شکایت ہوتی ہے تو آپ ہاؤس میں انہیں تنقید کا نشانہ نہیں بناتے ،آپ ان سے وقت لیتے ہیں اور اپنی بات ان کے ساتھ چیمبر میں کرتے ہیں کیونکہ وہ کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سے جن روایات کی پاسداری کا تقاضا کرتے ہو خود ان پر عمل کیوں نہیں کرتے؟انہوں نے روایت کی پاسداری کی بات کی اور ہم نے انہیں آئینہ دکھایا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب آپ کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا تو آپ پرسنل ہوتے ہیں۔