بلاول” لٹو اور پھٹو” والی پالیسی چھوڑ کر سندھ پر توجہ دیں،ہماری حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس صفر کیا،ن لیگ 55روپے فی لیٹر تک سیلز ٹیکس لیتی رہی،وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب

134

اسلام آباد۔1مارچ (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہاہے کہ بلاول” لٹو اور پھٹو” والی پالیسی چھوڑ کر سندھ پر توجہ دیں،بلاول ہائوس میں پالے ہوئے چوہے 20ارب کی گندم کھا گئے،اپوزیشن کی منافقت بھی بے مثال ہے، پہلے آئی ایم ایف کے پاس جانے اور عوام کو ریلیف دینے پر منفی پرپیگنڈے کر رہی تھی ،اب وزیراعظم کے عوامی ریلیف پیکج پر مگر مچھ کے آنسو بہانے والی اپوزیشن بہادری کا مظاہرہ کرے اور ان اقدامات کو سراہے، ہماری حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس صفر کیا،ن لیگ 55روپے فی لیٹر تک سیلز ٹیکس لیتی رہی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی جس میں ہمارے وکلا نے دلائل دیئے، الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں واضح لکھا ہے کہ پٹیشنر اکبر ایس بابر نے کوئی مصدقہ دستاویز پیش نہیں کی،مصدقہ دستاویز بطور ثبوت پیش نہ کرنے پر ہم الیکشن کمیشن سے استدعا کرتے ہیں کہ اکبر ایس بابر کو کیس سے الگ کیا جائے۔

وزیر مملکت نے کہاکہ اکبر ایس بابر کا اب اس کیس سے جڑے رہنے کا کوئی جواز نہیں بچتا، سکروٹنی کمیٹی نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان سے ڈیٹا منگوایا تھا،

حنیف عباسی کے کیس میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سکروٹنی کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، الیکشن کمیشن کیس سننا چاہتا ہے، ہم الیکشن کمیشن کو مطمئن کریں گے، پہلے بھی سکروٹنی کمیٹی کو پی ٹی آئی نے 40ہزار ڈونرز کا ریکارڈ پیش کیا تھا،

پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کے پاس ماہر چارٹرڈ اکائوٹنٹ اورپولیٹیکل فنڈریزنگ کا تجربہ ہے۔وزیر مملکت نے کہاکہ دیگر پارٹیوں کے پاس بیرون ممالک سے فنڈنگ کا کوئی ریکارڈ نہیں، بے نظیر کی کتاب کے مطابق نواز شریف نے ان کی حکومت گرانے کے لئے اسامہ بن لادن سے پیسے لئے،

فضل الرحمان نے لیبیا سے پیسے لیکر سیکرٹریٹ تعمیر کرایا، پیپلز پارٹی مارک سہگل کو لابنگ کے لئے پیسے دیتی رہی۔ وزیر مملکت نے مزید کہاکہ سکروٹنی کمیٹی غیر فعال ہونے سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا فارن فنڈنگ کیس آگے نہیں بڑھ رہا، ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر سکروٹنی کمیٹی کو فعال کرے۔

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ کے 9 اور پیپلز پارٹی کے 12خفیہ اکائونٹس سامنے آئے ہیں، دونوں پارٹیوں نے پارٹی اکائونٹس کو منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کیا۔فرخ حبیب نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافے کے باوجود کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا ہے،بجلی کی یونٹ میں 5روپے کمی سے 95فیصد صارفین کو فائدہ ہوا اور بل 20سے 50فیصد تک کم آئیں گے، 2008سے 2018تک پاکستان میں ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا تھا،

ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کیا، کووڈ۔19 آیا تو اس وقت بھی مشکلات تھیں لیکن عمران خان نے 1200ارب کا ریلیف پیکیج دیا، 3مہینے کے بل معاف کیے، عالمی سطح پر مہنگائی ہوئی تو امریکا اور یورپ جیسے ترقی یافتہ ممالک بھی متاثر ہوئے۔وزیر مملکت نے کہاکہ 40ڈالر فی بیرل آئل 100ڈالر، 40والا کوئلہ 200ڈالر، 6ڈالر والی ایل این جی 40ڈالر تک پہنچ گئی۔

وزیر مملکت فرخ حبیب نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ وزیراعظم کا جن صحافیوں کی طرف اشارہ تھا وہ سمجھ گئے ہیں،سب کے لئے نہیں کہا، آئی ایم ایف جانے اور ہم جانیں، ان کو مطمئن ہم نے کرنا ہے اپوزیشن نے نہیں، ایماندار وزیراعظم اور کرپٹ میں یہی فرق ہوتا ہے،مشکل میں بھی عوام کا خیال رکھنا عمران خان کی اولین ترجیح ہے۔

فرخ حبیب نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے 8ماہ میں 3800ارب کے ٹیکس جمع کیے جبکہ ن لیگ نے ایک سال میں بمشکل اتنا ٹیکس جمع کیا تھا، عمران خان نے نہ تو لندن میں محلات بنائے اور نہ ہی منی لانڈرنگ کی،تین سالوں میں اپوزیشن ایسا کوئی کیس سامنے نہیں لاسکی،ہماری حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس صفر کیا،ن لیگ 55روپے فی لیٹر تک سیلز ٹیکس لیتی رہی،پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کم کرنے سے 70ارب کا بوجھ حکومت خود برداشت کررہی ہے،

عمران خان کے عوامی ریلیف پیکیج کے بعد اپوزیشن کے آنسو ارمان بن کے بہہ گئے ہیں، بلاول کا لانگ نہیں کوئیک مارچ ہے، آکر بتائیں خفیہ اکائونٹس کس استعمال میں تھے،15سال میں پیپلز پارٹی نے سندھ کا بیڑہ غرق کردیا،وزیر مملکت بلاول لانگ مارچ چھوڑیں اور ان کو سندھ کی ترقی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،آج سندھ کے عوام بھی ہیلتھ کارڈ مانگ رہے ہیں،پیپلز پارٹی حکومت اس پر بھی توجہ دے