اسلام آباد۔2مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان اور فاٹا کے 333 طلبا کے داخلہ کا مسئلہ حل ہوگیا ہے،بھارت بھڑکیاں مار رہا ہےہمارا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکتا۔ جمعہ کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ میں پی ایم ڈی سی میں ایک بہت ہی گھمبیر مسئلے کے سلسلہ میں آیا ہوں جو حل ہو چکا ہے۔ ایک تو فاٹا کے ضم ہونے والےطلبا کا مسئلہ تھا اوردوسرا بلوچستان کے میڈیکل کے طلبا کا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قانون کے مطابق دی گئی سیٹوں کے علاوہ کوئی اور سیٹ نہیں دی جا سکتی تھیں لیکن ان طلبا کے ایڈمشن کا مسئلہ بھی تھا ۔انہوں نے کہاکہ میڈیکل کے 190 طلبا کے لیے ہم نے اضافی سیٹیں دی ہیں جس پر وہ پی ایم ڈی سی کی ٹیم کے مشکور ہیں۔ پی ایم ڈی سی نے اس سلسلہ میں نوٹیفیکیشن دو دن پہلے ہی جاری کر دیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور فاٹا کے 333 طلباء کے داخلہ کا مسئلہ حل ہو گیا ہے اور ان طلباء کو پاکستان کے مختلف کالجوں میں داخلہ مل سکے گا ۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے کالجز کو کہا ہے کہ طلبا کےسیٹس بڑھائیں جس سےزیادہ سے زیادہ طلبا کو اپنے صوبے میں ہی داخلہ مل سکے گا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایم ڈی سی اور ہیلتھ منسٹری نے رات دن اس کام کو پایا تکمیل پر پہنچایا ہے ۔ہمارے کراچی کے بچوں کو سکھر اور لاڑکانہ بھیجا جاتا ہے ، وہاں پر بھی میڈیکل سیٹس کا مسئلہ ہے۔ میرٹ پرطلبا و طالبات کو اگر داخلے نہ ملے تو تعلیمی معیار خراب ہو گا ، ہمارے معاشرے میں خرابی ہے اس کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔ میرے پاس جو بھی کرپشن کی چیز آئی ہے ایک منٹ میں مسئلہ حل کریں گے اور اسے قطعاً برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ بھارت جو بھڑکیاں مار رہا ہے ہمارا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکتا،ہمیں موت سے نہ ڈرایا جائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=591211