بلوچستان بورڈ کی جانب سے نمبرز کے بجائے گریڈنگ نظام متعارف کرانے کا فیصلہ،ای شکایات سیل کا اجرا

159

کوئٹہ۔ 15 اکتوبر (اے پی پی):بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گریڈنگ نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور ای شکایات سیل کا اجرا کردیاگیا ہے۔ یہ فیصلہ صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری کالجز و ہائر ایجوکیشن حافظ محمد طاہر، بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمین اعجاز عظیم بلوچ بھی موجود تھے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی کی محکمہ تعلیم میں اصلاحات کے وژن کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے میں نمبرز کا نظام تبدیل کرکے گریڈنگ کا نظام لا رہے ہیں۔

فیڈرل بورڈ کے بعد بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن دوسرا بورڈ ہوگا جو گریڈنگ کے نظام پر منتقل ہو رہا ہے، اعجاز عظیم بلوچ کے مطابق نئے گریڈنگ نظام کے تحت اب طلبہ کو نمبروں کے بجائے گریڈز دیئے جائیں گے ، پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز ختم کردی جائیں گی۔ اعجاز احمد بلوچ کے مطابق ہم 2025 سے نویں جماعت اور گیارویں جماعت کے امتحانات لینے کے لیے تیار ہیں۔ بی بی آئی ایس ای نے نئی گریڈنگ پالیسی کا جو فارمولا طے کیا اس کے مطابق95 یا زائد فیصدلینے والے طلبہ وطالبات کو ++A غیر معمولی گریڈ دیا جائے گاجبکہ 90 فیصد نمبرز لینے والوں کو + A ، 85 فیصدنمبرزلینے والوں کو A گریڈ دیا جائے گا۔

بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ کی جانب سے ای شکایات سیل کا اجراء بھی کردیا گیا ہے جہاں صوبے بھر کے طلبا و طالبات بورڈ سے متعلق شکایات درج کر اسکتے ہیں۔ اجلاس میں پریکٹیکلز سے متعلق طریقہ کار کے معاملے کو اکیڈمک کمیٹی کے سپرد کردیا گیا تاکہ بہترین تجاویز کے بعد معاملے کو حتمی شکل دی جا سکے۔