22.2 C
Islamabad
بدھ, ستمبر 3, 2025
ہومقومی خبریںبلوچستان جوڈیشل اکیڈمی میں دو روزہ ثالثی کی تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر

بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی میں دو روزہ ثالثی کی تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر

- Advertisement -

اسلام آباد۔2ستمبر (اے پی پی):بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی میں دو روزہ ثالثی (Arbitration) کی تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی۔وزارت قانون وانصاف کے ترجمان کے مطابق یہ پروگرام وفاقی وزارتِ قانون و انصاف کے تحت قائم انٹرنیشنل میڈی ایشن اینڈ آربیٹریشن سینٹر (آئی ایم اے سی ) نے بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کے اشتراک کے ساتھ منعقد کیا۔ تربیت کا مقصد وکلاء اور دیگر متعلقہ ماہرین کی جدید ثالثی کے طریقہ کار میں صلاحیتوں کو بڑھانا اور متبادل تنازعاتی حل (اے ڈی آر ) کو فروغ دینا تھا۔اختتامی تقریبِ کے مہمانِ خصوصی ہائی کورٹ بلوچستان کے جج جسٹس گل حسن ترین تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 37(d) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست سستا اور فوری انصاف یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میڈی ایشن، آربیٹریشن اور دیگر متبادل طریقہ ہائے انصاف اس آئینی تقاضے کو پورا کرنے کا مؤثر ذریعہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی آر نہ صرف عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ کم کرتا ہے بلکہ فریقین کو تنازعات کے حل کے لئے کم خرچ، تیز اور خوشگوار راستہ فراہم کرتا ہے جس سے عوام کو بروقت انصاف تک رسائی ملتی ہے۔بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل جان محمد گوہر نے نوجوان وکلاء کے لئے اس اقدام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

انہوں نے آئی ایم اے سی و وزارتِ قانون و انصاف کی کاوشوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کی تربیتیں نئے وکلاء کو بدلتے ہوئے قانونی تقاضوں کے مطابق تیار کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔تربیت کے دوران عالمی شہرت یافتہ ثالثین میاں شیراز جاوید اور سید حماد یوسف گیلانی نے مختلف موضوعات پر سیشنز دیئے۔ ان میں اے ڈی آر کی بنیادی سمجھ، قومی و بین الاقوامی ثالثی کے ڈھانچے، ثالثی کے طریقہ کار اور عملی پہلوؤں پر جامع گفتگو شامل تھی۔شرکاء نے تربیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے انہیں بین الاقوامی معیار کے مطابق ثالثی کے طریقوں سے آگاہی ملی اور عملی مہارت حاصل ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تربیت ان کی پیشہ وارانہ ترقی کے لئے نہایت مفید ہے اور اس کے ذریعے وہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں اے ڈی آر کو فروغ دینے میں مؤثر کردار ادا کرسکیں گے۔رجسٹرار آئی ایم اے سی احسان اللہ خان نے اختتامی تقریب میں مہمانِ خصوصی جسٹس گل حسن ترین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شرکاء، مہمانوں اور تربیت کاروں کی فعال شرکت اور تعاون کو اس تربیت کی کامیابی کا ضامن قرار دیا۔یہ ورکشاپ آئی ایم اے سی کے اس وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت پاکستان میں اے ڈی آر کو ادارہ جاتی بنیادوں پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ قیام کے بعد سے آئی ایم اے سی مختلف تربیتی پروگراموں کے ذریعے وکلاء، ججوں، سرکاری افسران اور کاروباری طبقے کو متبادل انصاف کے جدید اور کم خرچ طریقہ کار سے روشناس کرا رہا ہے۔

- Advertisement -

 

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں