بلوچستان عوامی پارٹی خضدار کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے خضدار میں عظیم الشان جلسے کا انعقاد

102

کوئٹہ۔5فروری (اے پی پی):بلوچستان عوامی پارٹی خضدار کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے خضدار میں عظیم الشان جلسہ عام منعقد ہوا جس میں خواتین سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اورجلسہ گاہ میں لوگوں کا ایک جم غفیرموجود تھا، شرکاء نے بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیری مسلمانوں کے حق میں پر زبردست نعرے بازی کی اور کشمیر کا پرچم لہراکر ان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

جلسہ عام سے بلوچستاان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما آغا شکیل احمد خضداری، ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالقدوس اچکزئی، خواتین ونگ کے ضلعی صدر آسمامیر حسنی، ضلعی ترحمان محمد یونس گنگو، ضلعی ڈپٹی جنرل سیکریٹری عبد اللہ ساسولی، انجینئر عتیق ساجدی، تحصیل نال کے صدر حاجی مرزا خان لانگو، خضدار سٹی کے صدر میر احمد خان گنگو، جنرل سیکریٹری اکرم لہڑی،یاسر لانگو، ریحانہ عزیز و دیگر نے خطاب کیا ۔

جب کہ اسٹیج پر ایس ایس پی خضدار ارباب امجد کاسی، میر محمد آصف جمالدینی، ضلعی جنرل سیکریٹری سردار عزیز محمد عمرانی، سردار بلند خان غلامانی، میر اخلاق احمد خدرانی، میر فیاض احمد زنگیجو، سردار منظور احمد باجوئی و دیگر سیاسی و قبائلی رہنما موجود تھے آغا شکیل احمد خضداری و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبری تسلط اور مظالم کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور مہذب دنیا کی خاموشی قابل مذمت ہے۔کشمیریوں کی نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے کشمیر کے معاملہ پر پوری پاکستانی قوم ہر قسم کے سیاسی اختلافات سے بالاتر متحد ہے۔بھارتی مظالم اور حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ سا تھ رہیں گے۔۔

مقررین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو عالمی متنازع علاقہ تسلیم کرتے ہوئے کل 18 قرار دادیں منظور کی جا چکی ہیں جن میں بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوجیں نکالنے اور سلامتی کونسل و بھارت کے وعدے کے مطابق ریفرنڈم کروانے کا کہا جا چکا ہے تاکہ کشمیری رائے شماری کے ذریعے اپنی آزادی کا انتخاب کر سکیں مگر ہر بار بھارت انکاری رہا مگر افسوس کہ سلامتی کونسل و عالمی برادری اب تک کچھ بھی نہیں کر پائیں۔

ہم جب کشمیریوں کی تاریخی قربانیوں اور بھارتی سفاکیت، جبر و ظلم کی ایک لمبی داستان کو اپنے سامنے رکھتے ہیں تو پھر یہ سوچنا پڑتا ہے کہ ایک ایسا دن ضرور آئے گا جب کشمیری آزادانہ طور پر اپنے سنہرے مستقبل کا فیصلہ کریں گےکیونکہ ظلم و جبر کی رات جتنی بھی لمبی کیوں نہ ہو ایک دن سویرا ہو کر ہی رہتا ہے۔ جلسہ عام میں ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بھارتی کالے قوانین کا نوٹس لینے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔