کوئٹہ۔ 13 جون (اے پی پی):بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے مضر صحت سبزیوں کی کاشت کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرتے ہوئے کلی پائند خان، سبزل اور کلی رمضان کے علاقوں میں کارروائیوں کے دوران 60 ایکڑ سے زائد اراضی پر کاشت کی گئی غیر معیاری سبزیاں تلف کر دیں۔ تلف کی گئی فصلوں میں پالک، گوبھی کی مختلف اقسام، دھنیا اور پودینہ شامل تھے جنہیں نالوں کے گندے اور آلودہ پانی سے سیراب کیا جا رہا تھا۔
ماہرین کے مطابق ایسی سبزیاں انسانی صحت کے لیے نہایت نقصان دہ اور خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ کریک ڈاؤن سے متعلق ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی، وقار خورشید عالم کا کہنا ہے کہ نالوں کے پانی سے اگنے والی سبزیاں انسانی صحت کے لیے خاموش قاتل ہیں۔ ایسی غیر صحت بخش کاشت سے لوگ مختلف موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں جن میں ہیپاٹائٹس، آنتوں کی بیماریاں اور دیگر بیماریاں شامل ہیں۔
ڈی جی بی ایف اے نے واضح کیا کہ عوامی صحت کو مقدم رکھتے ہوئے ایسی مضر سرگرمیوں کے خلاف سخت کارروائیاں جاری رہیں گی جبکہ کسی کو بھی عوام کی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔سیوریج واٹر سے اگائی جانے والی سبزیوں کا خاتمہ ہری ترجیح ہے، اور یہ مہم بلا امتیاز جاری رہے گی۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی عوام سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ سبزیوں کی خریداری میں احتیاط برتیں اور ایسی جگہوں سے سبزیاں نہ خریدیں جہاں فصلوں کی کاشت کا ذریعہ مشکوک ہو۔