13.8 C
Islamabad
جمعہ, فروری 21, 2025
ہومعلاقائی خبریںبلوچستان میں درسی کتب کی مفت تقسیم کا 91 فیصد ہدف مکمل،...

بلوچستان میں درسی کتب کی مفت تقسیم کا 91 فیصد ہدف مکمل، ایک ارب روپے سے زائد کی بچت ہوئی، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند

- Advertisement -

کوئٹہ۔ 20 فروری (اے پی پی):ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں تعلیمی سال 2025 کے لیے درسی کتب کی مفت تقسیم کا 91 فیصد ہدف کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 9,309,000 درسی کتب میں سے 8,459,687 کتابیں مختلف اضلاع میں تقسیم کر دی گئی ہیں، جبکہ 849,313 کتابوں کی ترسیل ابھی باقی ہے۔

ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ کوئی بھی طالب علم کتابوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے تعلیمی نقصان کا شکار نہ ہو۔

- Advertisement -

ان ہدایات کی روشنی میں محکمہ تعلیم اور بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ نے درسی کتب کی بروقت اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا ہے ترجمان بلوچستان حکومت نے درسی کتب کی تقسیم کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ میں 1,289,232، پشین میں 554,462، خضدار میں 440,837، کیچ میں 596,205، لسبیلہ میں 266,383، نصیرآباد میں 395,872، پنجگور میں 212,992، جعفر آباد میں 175,404، اوستا محمد میں 216,697، صحبت پور میں 270,126، قلعہ سیف اللہ میں 238,644، حب میں 380,090، گوادر میں 196,051، زیارت میں 315,605، مستونگ میں 199,137، بارکھان میں 267,309، قلات میں 181,013، چاغی میں 108,979، خاران میں 167,237، کچھی میں 207,639، سوراب میں 109,842، آواران میں 160,541، نوشکی میں 170,668، لورالائی میں 244,289، جھل مگسی میں 188,481، قلعہ عبداللہ میں 258,509، شیرانی میں 43,069، کوہلو میں 134,067، موسی خیل میں 87,989 جبکہ سبی میں 178,707 کتابیں فراہم کی جا چکی ہیں سبی میں 99,324 کتابیں جبکہ ڈیرہ بگٹی میں 57,227 کتابیں ابھی تقسیم ہونا باقی ہیں،

جس کے باعث ان اضلاع میں بالترتیب 64 فیصد اور 62 فیصد ہدف مکمل ہو سکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ ان اضلاع میں کتابوں کی تقسیم کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ تمام طلبہ کو بروقت تعلیمی مواد فراہم کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ آئندہ دس سے پندرہ روز میں بقیہ کتب کی ترسیل کا عمل مکمل کرلیا جائے گا اور اس طرح یہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ اسکول کھلنے سے قبل تمام سرکاری تعلیمی اداروں میں نصابی کتب پہنچیں گی ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے یہ بھی بتایا کہ رواں سال بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ نے اپنے مالیاتی نظم و ضبط کے باعث براہ راست 75 کروڑ روپے جبکہ بلواسطہ طور پر ایک ارب روپے سے زائد کی بچت کی ہے۔

حکومت بلوچستان کی یہ پالیسی نہ صرف مالی وسائل کے مؤثر استعمال کی عکاس ہے بلکہ تعلیمی ترقی کے لیے حکومت کی سنجیدہ کوششوں کا ثبوت بھی ہے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ درسی کتب کی مفت تقسیم بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے کی تعلیمی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے، اور باقی ماندہ کتابوں کی تقسیم جلد مکمل کر لی جائے گی تاکہ کوئی بھی بچہ درسی کتب سے محروم نہ رہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=564290

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں