کوئٹہ۔ 07 جولائی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پیر کے روز سوئی کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں انہوں نے مقامی قبائلی عمائدین کے ہمراہ مختلف علاقوں میں جا کر مرحومین کے لواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر انہوں نے قبائلی وحدت، باہمی رواداری اور دیرینہ اختلافات کے خاتمے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قبائلی ہم آہنگی کو بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کی بنیاد قرار دیا ۔ وزیر اعلیٰ نے دورے کے دوران وڈیرہ شیر بیگ خان قلندرانی کے بیٹے کے انتقال پر اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔
اسی طرح انہوں نے شہید رحم علی موندرانی اور ماسٹر محمد شریف کے ورثا اوروڈیرہ بارانی خان بگٹی کے بھائی کے انتقال پر ان کے خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بگٹی قبائل کی دو اہم شاخوں ہوتکانی اور حمزانی کے مابین پائی جانے والی دیرینہ رنجشوں کے خاتمے کے لیے بھی سنجیدہ اور مثبت پیش رفت کی ۔ انہوں نے دونوں فریقین کے درمیان مفاہمت پیدا کرنے اور راضی نامے کی راہ ہموار کرنے کے لیے مصالحتی کوششیں کیں اور بلوچی میڑھ کے ہمراہ بھی گئے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ امن کے بغیر کوئی بھی ترقی ممکن نہیں ، بلوچستان میں پائیدار ترقی کے لیے قبائلی اتحاد و اتفاق ناگزیر ہے ۔
انہوں نے تمام قبائل پر زور دیا کہ وہ باہمی احترام، برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دیں تاکہ خطے میں امن قائم ہو اور ترقی کا عمل تیز تر ہوسکے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی خوشحالی اور سیاسی استحکام قبائلی ہم آہنگی سے جڑے ہوئے ہیں، حکومت نہ صرف قبائلی شناخت اور روایات کا احترام کرتی ہے بلکہ عوامی مسائل کے حل اور امن و ترقی کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو متحد ہو کر بلوچستان کے روشن مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔