اسلام آباد۔6جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے تعلیم یافتہ نوجوان طلباء و طالبات اور ہنر مند افرادی قوت ملک اور صوبہ میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔یہ بات انہوں نے گوادر میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر)اور کامسیٹ یونیورسٹی گوادر کیمپس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور پارٹی قیادت سردار اختر جان مینگل بلوچستان کی حقیقی ترقی کے خواہاں ہے، گزشتہ حکومتوں میں سی پیک کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے صوبے اور گوادر کے عوام، ماہی گیر سی پیک سے مایوس ہوتے ہوئے نظر آئے، سی پیک کی کامیابی لوگوں اور خاص کر ماہی گیروں کی ترقی پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12 ملین سے زائد لاگت سے بننے والے اس ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر فار پریسیژن میکینک اینڈانسٹرومنٹ ٹیکنالوجی،گوادر منصوبے سے یہاں کے نوجوانوں کو جدید تعلیم اور تکنیکی مہارت حاصل کرنے کے بہتر مواقع میسر آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے مقاصد میں پریسیژن میکینکس، انسٹرومنٹ ٹیکنالوجی اور ڈائی اور مولڈ ٹیکنالوجی کے میدان میں تکنیکی معلومات کی ترقی اور تخلیق شامل ہیں۔ انجینئرز اور تکنیکی ماہرین کے لئے پریسیژن میکینکس اینڈ انسٹرومنٹ ٹیکنالوجی، ڈائز اور مولڈ ٹیکنالوجی میں ایسوسی ایٹ انجینئرنگ کا ڈپلومہ ان اور شارٹ ٹرم کورسز کا انعقاد کرنا ہے جس میں ہر سال تقریباً 180 طلباء شامل ہوں گے۔ پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد مرکز سی این سی مشین آپریٹر، آٹو کیڈ/کیم، مشینسٹ، ملنگ مشین آپریٹر، لیتھ مشین آپریٹر، گیئر ڈیزائن آپریٹر، ڈائی کاسٹنگ مشین، ویلڈر، ٹی آئی جی/کے لئے ایسوسی ایٹ ڈپلومہ اور مختصر کورسز فراہم کر رہا ہے۔ MIG، بنیادی
حفاظت، گھریلو اور صنعتی الیکٹریشن، کمپیوٹر ایپلی کیشنز، ہیٹ ٹریٹمنٹ، UPS اسمبلی/سولر پینل کی مرمت اور دیکھ بھال کی سہولیات بھی میسر آئیں گی۔ یہ مرکز مقامی صنعت کو مکینیکل پروڈکٹس، جیگس اور فکسچر کی ڈیزائننگ پر مشاورتی خدمات بھی فراہم کرے گا جس سے مقامی کمیونٹی کے لیے ہنر مندی میں مدد ملے گی جس سے برآمدات میں اضافہ اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
وفاقی وزیر براے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ کوئٹہ کے بعد گوادر میں بھی کامسیٹس یونیورسٹی اگلے دو ماہ میں تدریسی عمل شروع کر رہی ہے تاکہ گوادر کے عوام خاص کر ماہی گیروں کے بچے جدید تعلیم حاصل کرسکیں۔وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی نے صوبے میں بہت سے ترقیاتی منصوبے شروع کئے ہیں جیسے کوئٹہ، بلوچستان میں کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد (سی یو آئی ) کیمپس کا قیام شامل ہیں۔ اسی طرح 5 سال کے اختتام تک 1,400 سے زائد طلباء کو اعلیٰ تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے حکومت اپنے نئے منصوبے کا اعلان کر رہی ہے ”کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس گوادر، بلوچستان کی عمارت کے لیے وفاقی حکومت سے بات کرے گی جس کی کل لاگت2400 ملین روپے ہے۔
ابتدائی طور پر کمپیوٹر سائنسز، انجینئرنگ، بزنس ایڈمنسٹریشن اور بیسک سائنسز کے شعبوں میں بیچلر سطح کے ڈگری پروگرام شروع کیے جائیں گے۔ یہ منصوبہ 48 ماہ میں مکمل ہوگا۔ منصوبے کے مکمل ہونے تک سالانہ 400 طلباء CUI گوادر کیمپس سے گریجویشن کرنا شروع کر دیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بی این پی نے سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کی مایوسیوں اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے اور کوشش کی ہے کہ بلوچستان کے عوام کو حقوق دلائیں جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کامسٹس گوادر کیمپس کے 65 خالی آسامیوں پر گوادر کے مقامی اور ماہی گیروں کے بچوں کو فوقیت دی جائے۔ اس سے قبل وزیر اعظم کے وژن کے مطابق وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے وفاقی وزیرنے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشیانوگرافرفی کا ایک بہت ہی کامیاب منصوبے کا افتتاح کیا جس پر کل لاگت تین سو ملین آئے گی۔منصوبے کے مقاصد سمندری تحقیق میں قابلیت اور خود کفالت/خود انحصاری حاصل کرنا ہے۔
بلوچستان کے سمندری علاقوں سے سمندری معلومات اور ڈیٹا اکٹھا کرنے اور قابل تجدید اور غیر قابل تجدید سمندری وسائل کے بہترین استعمال کے لئے این آئی او کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ یہ مرکز بلوچستان اور وفاقی حکومت کو میرین ٹیکنالوجی کی منتقلی اور سمندری وسائل کی پائیدار ترقی سے متعلق مشورے کے لئے قومی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔