کوئٹہ۔ 21 اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے سماجی بہبود و ترقی نسواں شانیہ خان نے کہا ہے کہ حالیہ دور میں جہاں انسانوں کو بہت سی جان لیوا بیماریوں کا سامنا ہے وہیں کینسر جیسا موذی مرض سر فہرست ہے کینسر ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جو انسانی جسم میں موجود ڈی این اے میں تبدیلی کی وجہ سے جنم لیتی ہے اس کے نتیجے میں غیر ضروری اور غیر معمولی خلیوں کے جتھے کے جتھے تشکیل پاتےہیں جو بعد میں ٹیومر کی شکل اختیار کر کے پورے جسم میں پھیل جاتے ہیں کینسر کی بروقت تشخیص سے اس کا علاج ممکن ہے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سینار اسپتال اور بی ایم سی کے اشتراک سے کینسر سے متعلق شعوری آگاہی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشیر وزیراعلی شانیہ خان نے کہا کہ دنیا بھر میں ہر سال کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے والے اور اس کی وجہ سے جان کی بازی ہارنے والے افراد کی تعداد تشویشناک ہے۔ اس سے قبل کینسر کے شعبے میں لا علمی اور محدود شعور کے باعث اس مہلک مرض میں مبتلا ہونے والا شخص جینے کی تمام امیدیں کھو بیٹھتا تھا ۔ لیکن موجودہ دور میں کینسر کے علاج سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس سے کینسر کے مریضوں کی زندگی میں امید کی نئی کرن روشن ہوئی ہے
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج بھی بریسٹ کینسر کی پہلی سٹیج پر تشخیص چار فیصد سے بھی کم ہےاور یہی وجہ ہے کہ آج بھی پاکستان میں ہر نو میں سے ایک خاتون کو بریسٹ کینسر کا خطرہ ہے عورتوں کو ہونے والے کینسر میں اب بریسٹ کینسر سرِفہرست ہے یہ مرض عام طور پر 50 سے 60 برس کی عمر کی عورتوں میں پایا جاتا تھا، لیکن اب کم عمر خواتین بھی اس بیماری میں مبتلا ہو رہی ہیں بریسٹ کینسر کی مریض خواتین نہ صرف پسماندہ اور ترقی پذیر ممالک میں پائی جاتی ہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک کی خواتین بھی اس مرض کا تقریباً اسی شرح سے شکار ہو رہی ہیں
شانیہ خان نے کہا کہ بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں میں صحت کی سہولیات کا فقدان ہے اور ایسے میں بریسٹ کینسر میں مبتلا خواتین کی پہلے اسٹیج پر تشخیص کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے اس لیے ہمیں خواتین میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان انڈومنٹ فنڈ کے تحت غریب افراد کو کینسر سمیت موذی امراض کے مفت علاج معالجے کے لئے پاکستان کے بڑے اسپتالوں میں ریفر کررہی ہے ۔نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی ہدایت پر سیریس نوعیت کے مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔