بلوچستان کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور بیرون ملک بھیجنے کیلئے کام کا آغاز کردیا ہے، صوبائی نگران وزیر خزانہ

110
ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان

چا غی۔ 04 دسمبر (اے پی پی):بلوچستان کے نگران وزیر خزانہ و مال امجد رشید نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساڑھے 8 لاکھ نوجوانوں کو گزشتہ برس بیرون ممالک روزگار کے لئے بھیجا ہے ،بلوچستان کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور بیرون ملک بھیجنے کیلئے کام کا آغاز کردیا ہے ،پہلے مرحلے میں کوئٹہ کے 10 تعلیمی اداروں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ،اس دوران 22 ہزار نوجوانوں نے تربیت کے حصول کے لئے اپنی رجسٹریشن کرائی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نےپریس بریفنگ کے دوران کیا۔ نگران صوبائی وزیر خزانہ و مال امجد رشید نے کہا کہ حکومت بلوچستان میں بے روزگاری کے خاتمے کے لیے نوجوانوں کو ٹیکنیکل تربیت کی فراہمی شروع کی جا رہی ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں ہنر مند بناکر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت روزگار کے مواقع پیدا کرکے انہیں روزگار کی فراہمی ممکن بنانی ہے ۔

وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے اور پیوپا کے توسط سے ہر سال نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے لئے بھیجا جارہا ہے اور ہمارے ملک میں ہر سال گریجویٹ تعلیمی اداروں سے فارغ ہورہے ہیں ہم نے اپنے بچوں کو ڈگری کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں ہنر مندی سکھاتے ہوئے تربیت فراہم کرنی ہے تاکہ انہیں نوکری مل سکے۔ کوئٹہ کے 10 تعلیمی اداروں جس میں سائنس کالج، ڈگری کالج، پولی ٹیکنک کالج، موسیٰ کالج سمیت دیگر تعلیمی اداروں کے ساتھ معاہدے کے دستاویزات دستخط کر دیئے ہے اور ان تعلیمی اداروں کے 22 ہزار نوجوانوں نے ہنر مندی کی تربیت حاصل کرنے کے لئے اپنی رجسٹریشن کرائی ہے،

اس تربیت کے ذریعے انہیں مڈل ایسٹ ، یورپی ممالک اور دیگر ممالک میں ملازمت کے مواقع ملیں گے۔ پاکستان کے بیرون ملک ملازمت کرنے والے لوگ جو پاکستان میں سرمایہ بھیجتے ہیں اس میں بلوچستان کا حصہ بہت کم ہے ،اس اقدام سے ہمارے صوبے کے نوجوان باہر جائیں گے اور اپنے صوبے اور ملک میں پیسہ بھیجیں گے جس سے ہماری معیشت بہتر ہوگی اور وزیر اعظم سمیت وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھر پور تعاون کیا ہے ۔

ہماری کوشش ہے کہ میڈیا کے توسط سے بلوچستان کے طول و ارض میں بسنے والے بیروزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں تک یہ پیغام پہنچائیں کہ وہ اس منصوبے کے تحت قانونی طریقے سے بیرون ملک مختلف شعبوں میں ملازمت کرنے کے لئے اپلائی کرکے جائیں تاکہ ممالک انہیں ویزے کے حصول اور تربیت کے لئے وسائل کی فراہمی ممکن بنائیں گے۔ اس موقع پر پاکستان اورسیز ایمپلائمنٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ اسد حفیظ کیانی نے کہا پیوپا 1972ء سے ملک میں کام کررہی ہے اور پاکستان کے نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے حصول کے لئے بھیجتی ہے اور ہمارے ملک بھر میں رجسٹرڈ شاخیں ہیں جس میں ہم لوگوں کو باہر بھیج رہے ہیں اور اب تک 13 ملین لوگوں کو نوکری کے لئے بھیج چکے ہیں۔

یہ نوجوان دنیا بھر کے مختلف ممالک جس میں سعودی عرب، یو اے ای، جاپان، کوریا، جرمنی سمیت تمام ممالک میں ہنر مند لوگوں کی ضرورت پڑتی ہے اور ہماری ایسوسی ایشن اور ادارہ ملک بھر سے میڈیا کے توسط سے تشہیر کرکے ملک کے ہنر مند اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو قانونی طریقے سے اس پروگرام کے ذریعے بلوچستان کے نوجوانوں کو بہتر روزگار فراہم کرنا ہے ، روزگار کی فراہمی کے لئے کوئٹہ کے10 کالجز میں پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ پروگرام کے تحت 22 ہزار نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخواہ سے لاکھوں نوجوانوں کو دیگر ممالک بھیجا جا چکا ہے، حکومت دیگر ممالک سے ایم او یو سائن کرتی ہے جسکے بعد نوجوانوں کو بیرون ملک بھیجا جاتا ہے، حکومت بلوچستان کی جانب سے بھی یہ اقدام اٹھایا گیا ہے ۔ بیرونی ممالک میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے ہمیں اپنے تعلیمی اداروں میں پڑھائے جانے والے تعلیمی نصاب کا از سرنو جائزہ لینا ہوگا جیسے دنیا کے دیگر ممالک میں اپنے بچوں اور بچیوں کو ہنر مندی کی تعلیم اور تربیت دی جاتی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں امجد رشید کا کہنا تھا کہ حکومت سرحدی علاقوں میں سمگلنگ کے خاتمے کو یقینی بناکر تمام اقدامات کو قانونی طور پر بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی سطح پر تربیت دیں گے تاکہ دنیا کے ہر ملک کے ڈیمانڈ کے مطابق اپنی افرادی قوت کو تربیت یافتہ بناسکیں۔