بیجنگ۔8دسمبر (اے پی پی):بلوچستان کے نوجوانوں کے 6رکنی وفد کا چین کا 10روزہ دورہ اختتام پذیر ہو گیا۔ میر مسعود خان کھیتران کی قیادت میں وفد نے دارالحکومت بیجنگ اور ہینان صوبے کا دورہ کیا ،یہ دورہ چینی حکومت کی دعوت پر کیا گیا۔ وفد کے راکین کا تعلق گوادر، تربت،پنجگور اور بارکھان سے تھا جنہوں نے سینئر چینی عہدیداروں سے ملاقات کی اور مختلف اداروں کا دورہ کیا۔
میر مسعود خان کھیتران نے بیجنگ سے واپسی سے قبل اے پی پی کو بتایا کہ وفد نے صوبہ ہینان کے 3 سے 4 شہروں کا دورہ کیا اور مختلف کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے صوبہ ہینان میں سینئر حکام اور سٹی میئرز سے ملاقات کی اور بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کے خارجہ تعلقات کے شعبے کے سربراہ سے بھی ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکام اور کمپنیوں کے سربراہان نے بہت مثبت خیالات کا اظہار کیا اور باہمی مفادات کے لیے پاکستان خصوصاً صوبہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔میر مسعود کھیتران نے چین کی گزشتہ 30 سالوں میں بڑے پیمانے پر اور تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی کو سراہتے ہوئے کہاکہ جس طرح چینی حکومت اور عوام نے بنیادی ڈھانچے، سڑکوں اور نقل و حمل کے نیٹ ورک کو ترقی دی اورقومی ورثہ اور ثقافت کو محفوظ کیا وہ انتہائی قابل تعریف ہے۔
انہوں نے گوادر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوادر پورٹ اور صوبے میں دیگر منصوبے دونوں ممالک کی معیشتوں اور عوام کے لئے مددگار ثابت ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین مشترکہ طور پر ترقی اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں اور چینی کمپنیاں بلوچستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہیں۔
میر مسعود کھیتران نے کہا کہ مرکزی حکومت کو صوبے میں لوگوں کے لیے تعلیم اور صحت کی سہولیات کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے حکومت سے صوبے میں عوام کے فائدے کے لیے بجلی کے مسائل پر قابو پانے سے متعلق درخواست کی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=418062