اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بلڈ شیڈ، بندوقوں، گالی اور خونی انقلاب سے الیکشن نہیں ملتے، عمران نیازی چاہتے ہیں ملک میں ایمرجنسی لگے، وہ ملک میں انتشار اور تقسیم پیدا کرنا چاہتے ہیں، ان جیسا آئین شکن پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں آیا، مسلم لیگ (ن) عمران نیازی کے دھرنے سے نمٹنا جانتی ہے، عمران نیازی کے لانگ مارچ کا اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی بوریا بستر گول ہو جائے گا، 2014ء میں بھی عمران نیازی چین کے صدر کے دورہ پاکستان کو سبوتاژ کرنے کے لئے کنٹینر پر تھے اور آج بھی وہ وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران کنٹینر پر ہیں، نہ پہلے ان کے ہاتھ کچھ آیا، نہ اب کچھ آئے گا۔
وزیراعظم کا دورہ چین سی پیک منصوبوں کیلئے نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین اور سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم اہم دورہ پر چین روانہ ہوئے ہیں ، چین کی کمیونسٹ پارٹی کے رہنما شی جن پنگ تیسری مرتبہ صدر منتخب ہوئے ہیں اور چین کے صدارتی انتخابات کے بعد یہ کسی بھی سربراہ مملکت کا پہلا دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کے پاکستان کی ترقی کیلئے جذبات پاکستان اور چین کے عوام کیلئے باعث فخر ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی کے چار سالہ دور میں سی پیک تاخیر کا شکار ہوا، ان کے دور میں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (جے سی سی) کا ایک اجلاس بھی نہیں ہوا، جے سی سی اس بات کا تعین کرتی ہے کہ کون سے منصوبے چل رہے ہیں اور کہاں تک پہنچے ہیں، ان منصوبوں کی مانیٹرنگ ہوتی ہے اور نئے شامل ہونے والے منصوبوں پر جے سی سی نے کام کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے سی سی کی دو ہفتے پہلے میٹنگ ہوئی ہے جس میں سی پیک کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ چین سی پیک کے لئے ایک سنگ میل ثابت ہوگا، سی پیک کے تاخیر کا شکار منصوبوں ، نئے منصوبوں اور پہلے سے جاری منصوبوں کے حوالے سے معاہدوں پر دستخط ہوں گے، وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے تمام سرگرمیاں پی ٹی وی پر نشر ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چار سے پانچ مہینے کے دوران سی پیک کے رُکے ہوئے منصوبوں اور تاخیر کا شکار چینی سرمایہ کاری کو بحال کیا، ایڈمنسٹریٹو بلاکس کو مکمل کر کے سی پیک کا ایک نیا دور شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے 2013ء میں جو وژن دیا تھا، وہ صرف پاکستان کے لئے نہیں بلکہ پورے خطے کے لئے ہے۔ اس وژن کے تحت ملک کے نوجوانوں کی ترقی، انہیں روزگار کی فراہمی اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل شامل ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ اس سلسلے کی کڑی ہوگا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک طرف وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کے سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے اور عالمی سرمایہ کاری کیلئے چین کے دورہ پر روانہ ہوئے اور دوسری جانب ایک شخص (عمران خان) کنٹینر پر چڑھا ہوا ہے، یہ شخص 2014ء میں بھی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کو سبوتاژ کرنے کے لئے کنٹینر پر تھا، اسی کی وجہ سے سی پیک تاخیر کا شکار ہوا، آج یہ شخص پھر کنٹینر پر کھڑا ہو کر خود ایکسپوز ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2014ء میں بھی یہ ایمپائر کی انگلی کا انتظار کرتے کرتے 126 دن کا دھرنا دے کر گھر چلا گیا تھا، اس وقت بھی اس کے ہاتھ کچھ نہیں آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی تقاریر سے مایوسی ظاہر ہو رہی ہے، عمران نیازی گالی، دھمکی کے ذریعے لوگوں کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بہت بڑی حقیقی جنگ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے کل ٹویٹ کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امین گنڈا پور بندوقوں کے مورچے عمران خان کے کہنے پر لگا رہے تھے، اس بات میں پہلے بھی کوئی شک نہیں تھا اب یہ ثبوت آ گیا ہے، عمران نیازی نے کل کہہ دیا ہے کہ بیلٹ یا بلڈ شیڈ۔ انہوں نے کہا کہ بندوقوں، گالی اور خونی انقلاب سے الیکشن نہیں ملتے۔ عمران نیازی جب وزیراعظم تھے تو ان کے پاس الیکشن کرانے کا آئینی اختیار تھا، اب وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی دھونس، دھمکی، گالی، بلڈ شیڈ جیسے بیانات سے انہیں الیکشن مل جائے گا، ایسا ہر گز نہیں ہوگا۔
عمران نیازی چاہتے ہیں کہ ادارے آئین کے ساتھ کھڑے نہ ہوں، وہ چاہتے ہیں کہ لوگ ان کی چوری، ڈکیتی، نالائقی اور کرپشن کے ساتھ کھڑے ہوں، ایسا ہر گز نہیں ہوگا، عمران نیازی نے کل مارشل لاء لگانے کی بات کی جس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ الیکشن نہیں چاہتے، ان کا مقصد ملک میں خون خرابہ، انتشار اور فساد برپا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی پولیس وفاق پر چڑھائی کرے، ملک میں ایمرجنسی لگے، یہی ان کی ذہنیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی ایک طرف گالی، دھمکی دیتے اور غلاظت اگلتے ہیں اور دوسری طرف کہتے ہیں کہ میں ادب سے بتا رہا ہوں، یہ ان کا دماغی مسئلہ ہے، وہ مایوسی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1500 سے 2000 لوگ 22 کروڑ عوام نہیں ہوتے، 22 کروڑ عوام چا ہتے ہیں کہ ملک کے اندر آئین کی بالادستی ہو، ملک آئین کے مطابق چلے جبکہ عمران نیازی چاہتے ہیں کہ ان کی چار سال کے دوران کی گئی چوریوں اور کرپشن پر پردہ ڈالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اپنی ایک دن کی کارکردگی پر کوئی ایک جملہ بیان نہیں کر سکتے، ان کے پاس اپنی کارکردگی پر بولنے کے لئے ایک لفظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے، حکومت اپنی مدت پوری کر کے الیکشن کرائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کل تاریخی کسان پیکیج کا اعلان کیا جبکہ عمران نیازی نے ملک میں مارشل لا ءلگوانے کا مطالبہ کیا، یہ عمران نیازی کے دماغ کی فریسٹریشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اتحادی حکومت کی منظوری کے ساتھ تاریخی کسان پیکیج دیا، کسان پیکیج میں دی گئی مراعات سے زرعی شعبہ ترقی کرے گا، وزیراعظم نے جو اعلانات کئے ہیں، ان پر عمل درآمد فوری شروع ہوگا، وزیراعظم خود اس کی مانیٹرنگ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بندوقوں اور گولیوں سے معرض وجود میں نہیں آیا تھا، اس کے لئے قربانیاں دی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کہتے ہیں کہ میڈیا پر پابندی ہے، اگر ان کی آواز میڈیا پر چل رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ میڈیا پر کوئی پابندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے شہداء کے خلاف مہم چلائی، پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ایک سیاسی لیڈر کنٹینر پر چڑھ کر بندوق اور بلڈ شیڈ کی بات کرے اور مارشل لاء لگانے کا مطالبہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کا ذہن ایک ڈکٹیٹر، فاشسٹ، میڈیا پریڈیٹر کا ذہن ہے، عمران نیازی کو کرپشن، میڈیا پریڈیٹر، نالائق، نااہل، چور اور ڈکیت کا سرٹیفیکیٹ مل چکا ہے، الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں ان کے خلاف فیصلہ دیا تو یہ الیکشن کمیشن کو دھمکی دینے پر اتر آئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام عمران نیازی کے فاشسٹ ذہن اور انقلاب کی اصل حقیقت جانتی ہے، عمران نیازی چاہتے ہیں کہ ملک کے اندر خونی انقلاب آئے، خونی مارچ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی خود ایک مجرم ہیں، ان کی چوری پکڑی گئی ہے، عمران نیازی نے بند کمرے میں آرمی چیف کو توسیع دینے کی پیشکش کی، آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا، انہوں نے خود تسلیم کیا کہ میں نے پیشکش کی تھی، عمران نیازی جیسا آئین شکن پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں آیا،
انہوں نے آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی، سپریم کورٹ نے بھی عمران خان کو آئین شکنی کا سرٹیفیکیٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر خونی انقلاب کے نعرے لگوائے، مارشل لاء کا مطالبہ کیا، انہیں شرم آنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ پاکستان میں جمہوریت پھلتی پھولتی رہے گی، ہم عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان دوسروں کو چور کہتا ہے اور چار سال کے دوران وہ چوری کا ایک الزام ثابت نہیں کر سکا، نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم نواز، احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، حنیف عباسی، سلمان رفیق، سعد رفیق سمیت جتنے لوگوں پر کیسز بنائے اور الزامات لگائے لیکن ایک الزام ثابت نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کہتے تھے کہ ساری طاقت میرے پاس ہے، آج دوسروں پر الزام لگاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے طیبہ گل کو اغوا کر کے وزیراعظم ہائوس میں بند کیا، ڈی جی ایف آئی اے کو باتھ روم میں بند کیا، نیب نیازی گٹھ جوڑ اور چیئرمین نیب کو بلیک میل کر کے اپنے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا، وہ ایک بزدل شخص ہیں جو بندوقوں سے انقلاب لانے کے نعرے لگاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کا مقصد جمہوریت نہیں، کسی قسم کی آئین کی بالادستی نہیں، اس کا مقصد یہ ہے کہ اگر میرا اقتدار نہیں تو ملک کے ٹکڑے کر دو۔ عمران نیازی الیکشن، جمہوریت، امن، ترقی نہیں چاہتے، وہ نہیں چاہتے کہ عوام کو روزگار ملے،
ان کی پوری کوشش ہے کہ کوئی بھی عوامی ترقی میں حصہ نہ ڈال سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) عمران نیازی کے دھرنے سے نمٹنا جانتی ہے، نواز شریف کی قیادت میں 2014ء میں بھی 126 دن کے دھرنے کے بعد عمران نیازی کو گھر بھیجا تھا، اب بھی اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ان کا بوریا بسترا گول ہوگا اور یہ گھر جائیں گے