بچوںمیں موبائل فون کا زیادہ استعمال والدین، اساتذہ اور ماہرین صحت کے لیےتشویش کا باعث

142
United Kingdom
United Kingdom

ںاسلام آباد۔23فروری (اے پی پی):بچوں میں موبائل فون کا زیادہ استعمال والدین، اساتذہ اور ماہرین صحت کے لیے تشویش کا باعث بن چکا ہے۔ سمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کی وسیع پیمانے پر دستیابی کے ساتھ ، بچے اپنی سکرینوں سے چپکے ہوئے وقت گزارتے ہیں ، جس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر اثرات کے بارے میں خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔

اے پی پی کے ایک سروے کے مطابق بیشتر والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بچے ہر روز گھنٹوں گیمز کھیلنے، ویڈیوز دیکھنے اور اپنے موبائل ڈیوائسز پر دوستوں کے ساتھ چیٹنگ کرنے میں وقت گزارتے ہیں، اسکرین پر زیادہ وقت نیند کی کمی، آنکھوں میں تنائو اورتعلیم پر توجہ میں کمی سمیت متعدد مسائل کا باعث بن رہا ہے۔ 10 سالہ بچی سبرینا کی والدہ نے اپنی بچی کے فون کی لت کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب سے انہوں نے اسمارٹ فون استعمال کرنا شروع کیا ہے میں نے اپنے بچوں کے رویوں میں نمایاں تبدیلی محسوس کی ہے اور وہ مسلسل اسکرین سے چپکے رہتے ہیں اور اس سے ان کے موڈ ، ان کے گریڈ اور ان کی مجموعی صحت متاثر ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بچے ان آلات سے اس قدر مگن ہوگئے ہیں کہ وہ کھانے یا خاندان کے وقت کے دوران بھی اسے کم نہیں کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فون کے استعمال سے روکنا بس میں ہی نہیں رہا جس سے میرے بچے کی تعلیمی قابلیت بھی متاثر ہو رہ ہے اور وہ اپنے سکول کے کام پر اس طرح توجہ نہیں دے رہے جیسا کہ پہلے دیتے تھے۔ مسلسل توجہ دینے کی ہماری کوشش کے باوجود مجھے نہیں معلوم کہ ان کے سکرین ٹائم کو کیسے محدود کیا جائے۔ ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال بچوں کے لیے سنگین طویل المدتی نتائج کا سبب بن سکتا ہے جن میں موٹاپا ، جسمانی سرگرمی میں کمی اور دماغی نشوونما اور نظر کی کمی شامل ہیں۔

ماہر امراض اطفال سائرہ جبین کا کہنا ہے کہ بچوں کو جسمانی سرگرمی، سماجی میل جول اور ذہنی محرک کی متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کی نشوونما ہو سکے اور موبائل فون کا زیادہ استعمال اس توازن کو خراب کر سکتا ہے اور ان کی صحت اور تندرستی پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ سکرین ٹائم کو روزانہ 1-2 گھنٹے تک محدود کرنے سے صحت مند توازن کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اور اس سے بچوں کو جسمانی سرگرمی اور ٹیم ورک کو فروغ دینے کے لئے آئوٹ ڈور گیمز اور کھیلوں میں مشغول ہونے کی ترغیب ملتی ہے۔ انہوں نے بچوں کے موبائل فون کے استعمال کی نگرانی کرنے کی سفارش کی تاکہ ذمہ دارانہ حدود وقیود کا تعین کیا جاسکے جبکہ ضروری مواصلاتی مہارتوں اور جذباتی ذہانت کو فروغ دینے کے لئے معاشرتی تعامل کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے۔