بچوں کو محفوظ بنانے کے لئے معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، میڈیا بھی اس سلسلے میںمعاشرے میں آگاہی کے لئے پروگرام ترتیب دے،ندیم افضل چن

79

اسلام آباد ۔ 3 اپریل (اے پی پی)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ بچوں سے زیادتی معاشرے پر بدنما داغ ہے، بچوں کو محفوظ بنانے کے لئے معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ وہ بدھ کو غیر سرکاری تنظیم ساحل کی جانب سے بچوں پر زیادتی کے حوالے سے پیش کی جانے والی رپورٹ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں سے زیادتی کے حوالے سے رپورٹ ہونے والے کیسز کے مقابلے میں واقعات بہت زیادہ ہیں، زیادہ تر کیسز سامنے نہیں آتے، دیہاتوں میں ابھی بھی بچوں کواس بارے کوئی آگہی یا تعلیم نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کو اس حوالے سے کردار ادا کرنا ہو گا اور میڈیا کو بھی معاشرے میں آگاہی کے لئے پروگرام ترتیب دینا ہوں گے۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ گھروں میں کام کرنے والے چھوٹے بچے اس حوالے سے بہت متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر سطح پر تعاون کے لئے تیار ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2018ءمیں زیادتی کے کیسز میں اضافہ ہوا، زیادتی کا شکار ہونے والے بچوں میں 25 فیصد تعداد لڑکیوں کی ہے جن میں زیادہ تر کیسز میں ان کی عمریں 11 سے 15 سال کی تھیں، سال 2018ءمیں ریپ کی کوشش کرنے کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ ساحل کی رپورٹ کے مطابق ان کیسز میں زیادہ تر بچوں کی جان پہچان والے افراد ہی ملوث پائے گئے۔ سب سے زیادہ کیسز راولپنڈی میں رپورٹ ہوئے جبکہ صوبوں میں پنجاب اور سندھ میں زیادتی کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ ساحل کی رپورٹ کے مطابق کیسز کے رپورٹ ہونے میں 38 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ کم عمری میں شادیوں کے کیسز کی شرح میں کمی آئی ہے۔ کم عمری کی شادیوں میں لڑکیوں کی شرح سب سے زیادہ ہے، خاص طور پر کم عمر لڑکیوں کی ان کی عمر سے دو سے تین گنا بڑی عمر کے افراد کے ساتھ شادیاں کر دی جاتی ہےں۔ ساحل کی رپورٹ کے مطابق سال 2019ءمیں اب تک 92 بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا جبکہ ہر روز اوسطاً دس بچے زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔ گینگ ریپ کے 156 کیسز رپورٹ ہوئے۔