13.8 C
Islamabad
منگل, فروری 25, 2025
ہومقومی خبریںبچوں کو معاشی، معاشرتی اور مذہبی تقسیم کے بغیر ترقی کے یکساں...

بچوں کو معاشی، معاشرتی اور مذہبی تقسیم کے بغیر ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، گھروں میں چائلڈ لیبر کی حوصلہ شکنی کی جائے، ایڈیشنل سیکرٹری مذہبی امور

- Advertisement -

اسلام آباد۔25فروری (اے پی پی):بچوں کو معاشی، معاشرتی اور مذہبی تقسیم کے بغیر ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ گھروں میں چائلڈ لیبر کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ یہ بات منگل کو وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر سید عطاء الرحمٰن نے اسلامک ریلیف اور یونیسیف کی زیر شراکت ’’قومی بین المذاہب تحفظ اطفال فورم ‘‘کی افتتاحی تقریب کی صدارت کے موقع پر کہی۔

اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ’’بین المذاہب چائلڈ پروٹیکشن فورم ‘‘کی افتتاحی تقریب میں وزارت مذہبی امور کے اعلی حکام کے ساتھ ساتھ سماجی تنظیموں کے نمائندوں، جید علماء کرام اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کا اہم مقصد بچوں کے تحفظ کے لیے ایک مشترکہ روڈ میپ تیار کرنا تھا جس کے تحت تمام شراکت دار مل کر اپنا کردار ادا کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ بچوں کے خلاف تشدد، استحصال اور غربت کے خلاف آواز بلند کرنا، بچوں کی تعلیم، صحت اور نفسیاتی بہبود کے لیے اقدامات کرنا ہے۔اس موقع پر نہ صرف تمام مذاہب کے رہنمائوں نے بچوں کے تحفظ کے لیے اپنے تعاون کا اعادہ کیا بلکہ مذہبی تعلیمات کے ذریعے بچوں کے حقوق کو فروغ دینے پر زور دیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری مذہبی امور نے مزید کہا کہ معاشرتی اصلاح اور تحفظ اطفال کے حوالے سے تمام مذہبی اکائیاں مل کر اپنے توانائیوں کو بروئے کار لائیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وزارت اس حوالے ہر ممکن تعاون کرے گی اور ان اقدامات کو جاری رکھے گی۔

- Advertisement -

بچوں کے حقوق کی تحریک کو مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے پورے ملک میں پھیلانا چاہیے۔ وزارت مذہبی امور بچوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی حمایت پر فخر محسوس کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے عقائد مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن ہمارے بچوں کو درپیش مسائل ایک جیسے ہیں۔ اس سے قبل کنٹری ڈائریکٹر اسلامک ریلیف آصف شیرازی نے کہا کہ بچوں کا تحفظ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ اس فورم کے ذریعے ہم تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے کام کریں گے۔

ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہر بچہ محفوظ، صحت مند اور تعلیم یافتہ ہو۔ یونیسیف کی چائلڈ پروٹیکشن سپیشلسٹ فرزانہ یاسمین نے کہا کہ مذہبی رہنما بچوں کے مسائل کے بارے میں آگاہی بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ یوتھ ڈویلپمنٹ سپیشلسٹ افشان جمال نے اسلامک ریلیف پاکستان کے ملک بھر میں جاری کام سے شرکا کو آگاہ کیا اور نیشنل فورم برائے تحفظ اطفال کے لیے ٹی او آرز پیش کیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد مختلف مذاہب کے رہنمائوں کے درمیان مکالمے کو بہتر بنانا ہے تاکہ بچوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا جا سکے۔مفتی ضمیر احمد ساجد نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے حوالے سے پاکستان میں قانون سازی موجود ہے لیکن اس فورم کے ذریعے ہمیں یہ سوچنا ہے کہ ان قوانین پر عمل کیسے کیا جا سکتا ہے ۔

علامہ عارف واحدی نے تجویز پیش کی کہ دور دراز کے علاقوں میں وفد بھیجے جانے چاہیے تاکہ بچوں کی حالت زار اور تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اس سلسلے میں والدین اور اساتذہ کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا ہوگا ۔ علامہ تنویر علوی نے کہا کہ بچوں کے مسائل کے انسداد کے حوالے سے بھرپور کوششیں کی جانے چاہیے ۔ ڈاکٹر قاری عبدالرشید نے کہا کہ بچوں کی کم عمر کی شادی، بدل صلح اور پولیو کے مسائل غور طلب ہیں ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=566267

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں