اسلام آباد۔24اگست (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اغوا اور بچوں پر تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلئے مربوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کی گمشدگی کے واقعات کے تدارک کیلئے معاشرے کی ہر سطح تک آگاہی پہنچانا ہوگی۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ کے دوران کیا۔
بریفنگ میں سیکرٹری انسانی حقوق، زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی (زارا) کے حکام اور زینب انصاری کے والد امین انصاری نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ گمشدہ بچوں کی جلد تلاش کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کے مابین مضبوط تعاون ناگزیر ہے، بچوں کی حفاظت، گمشدگی سے بچاو بارے والدین اور اساتذہ کو آگاہی دینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی ، صوبائی پولیس کے محکموں اور متعلقہ اداروں کے مابین موثر رابطے کا نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے، بچوں کی گمشدگی کے واقعات کی روک تھام اور جلد تلاش میں مقامی پولیس کا کلیدی کردار ہے، پولیس بچوں کی گمشدگی اور اغواءکے بارے میں اطلاع کی بروقت رجسٹریشن یقینی بنائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں گمشدہ بچوں کے حوالے سے آگاہی اور نظام میں بہتری کیلئے تجاویز لی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کی گمشدگی، اغواء کے تدارک کیلئے اسلام آباد کی سطح پر زارا ایجنسی کا قیام خوش آئند ہے، زارا ایجنسی کے قیام سے گمشدہ بچوں کی بروقت تلاش اور معلومات کے تبادلے میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت کو زینب الرٹ ایکٹ اور زارا ایجنسی کے مینڈیٹ اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بچوں کی گمشدگیاں روکنے کیلئے زارا ایجنسی متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے،
زینب الرٹ کی مدد سے اب تک 2153 بچوں کی گمشدگیوں کے حوالے سے شکایات درج کی گئی، 1247 بچوں کو کامیابی سے تلاش کیا گیا جبکہ 430 جعلی رپورٹس تھیں۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ 1837 شکایات پر کارروائی مکمل کی گئی اور 319 شکایات پر کام جاری ہے۔ صدر مملکت کو اس بات سے آگاہ کیا گیا کہ متعلقہ صوبائی اور وفاقی محکموں کے مابین تعاون بہتر بنانے پر کام جاری ہے۔