اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں جنہیں سنوارنے کے لیے بہترین تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ انہیں ہر قسم کی جبری مشقت اور ذہنی و جسمانی استحصال سے بچانے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار عالمی چائلڈ لیبر ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 12 جون کو اقوام متحدہ کے کے زیر اہتمام دنیا بھر میں منایا جاتا ہے ۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ بچوں سے جبری مشقت لینا ان سے ان کا بچپن چھین لینے کے مترادف ہے ،مشقت لینے سے وہ تعلیم کے حصول اور کھیلوں میں حصہ لینے (جو ان کی نشونما کے لئے ضروری ہیں )سے محروم رہ جاتے ہیں۔سپیکر نے کہا کہ آئین پاکستان بچوں کے حقوق کے تحفظ کی مکمل ضمانت دیتا ہے ، آئین کے تحت 5 سے 16 سال تک بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بچوں کو مشقت سے بچانے کے عالمی کنونشن کا سگنیٹری ہے اور اس حوالے سے عالمی معاہدات پر سختی سے عمل پیرا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوانین کے مطابق بچوں سے جبری مشقت لینا ایک قابل سزا جرم ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ قومی اسمبلی کے زیر اہتمام پاکستانی پارلیمان نے ملک کے 75 سال مکمل ہونے پر ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کا انعقاد کیا اور اس موقعے پر ایک خصوصی کنونشن کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں معاشرے کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کو شرکت کا موقع فراہم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس اہم کنونشن میں ملک بھر سے بچوں کو قومی اسمبلی کے ایوان میں مدعو کیا گیا جہاں پر انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور ملک میں بچوں کو درپیش مسائل کو بھر پور انداز میں اجاگر کیا جسے ملک بھر سمیت عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر پذیرائی حاصل ہوئی۔ سپیکر نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے قانون سازی وضع کرنے اور بچوں سے متعلق موجودہ قوانین کا جائزہ لینے ،انہیں مزید موثر بنانے کے لیے ایک خصوصی چائلڈ رائٹس کاکس کا قیام عمل میں لایا گیا ۔
انہوں نے بچوں کو جبری مشقت سے بچانے سے متعلق قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے، ان کی تعلیم و تربیت کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے اور انہیں جبری مشقت سے بچانے کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کو چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔