بڑھتی آبادی اور پھیلتے شہروں کومد نظر ر کھ کر منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے، اسلام آباد کےلئے نیا ماسٹر پلان بنایا جائے ، وزیراعظم عمران خان کا ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

86
بڑھتی آبادی اور پھیلتے شہروں کومد نظر ر کھ کر منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے، اسلام آباد کےلئے نیا ماسٹر پلان بنایا جائے ، وزیراعظم عمران خان کا ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔14جولائی (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور پھیلتے ہوئے شہروں کومد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے، اسلام آباد کےلئے نیا ماسٹر پلان بنایا جائے ،

وفاقی دارالحکومت کو پورے ملک کے لئے مثال ہونا چاہیے، اسلام آبادمیں قبضہ مافیہ سےنمٹااہم چیلنج ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وفاقی ا دارالحکومت اسلام آباد میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 1960 سے 2010 تک 50 سال میں اسلام آباد شہر جتنا پھیلا، مزید اتنا 2010 کے بعد والے 10 سال میں پھیل گیا جس کا مطلب یہ ہے کہ اسلام آباد شہر بہت تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ اگر ہم نے وقت کی ضرورت کے مطابق تبدیلیاں نہ کیں تو اسلام آباد میں ٹریفک سمیت مختلف مسائل کاسامنا کرناپڑے گا۔

اسلام آباد میں سبزہ ختم ہو رہا ہے اور شہری نقل مکانی کے اثرات تیزی سے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔ ہمیں ابھی سے مستقبل کے تقاضوں کو مد نظررکھ کر منصوبہ بندی کرنا ہوگی ۔وزیراعظم نے سی ڈی اے کو سڑکوں کی تعمیر پر شاباش د ی اور کہا کہ اسلام آباد میں ٹریفک کا مسئلہ شدید ہونے والا ہے۔ نئی تین سڑکوں کی تعمیر کرنے سے یہ مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 20 سال میں شہر میں درختوں کی تعداد اور سرسبز علاقے میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ تعمیرات میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ پرانے ماسٹر پلان کی جگہ نیا ماسٹر پلان بنانے کی ضرورت ہے۔ گرین ایریاز کو بچانے کی کوشش کی جائے اور تمام خالی جگہوں اور مقامات پر شجر کاری کی جائے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کی پہچان اس کا محل وقوع ، سبزہ و شادابی اور خوبصورت موسم ہے۔ اسلام آباد میں لندن جتنی بارشیں ہوتی ہیں۔ اسلام آباد میں موسم برسات کی شجر کاری پورے ملک کے لئے مثال ہونی چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہدبئی اور مشرق وسطیٰ جیسے ممالک کی نسبت اسلام آباد میں شجرکاری باآسانی ہو سکتی ہے ۔

نئے ماسٹر پلان میں گرین ایریاز خالی جگہوں پر شجرکاری ، ٹریفک کامسئلہ حل کرنے اور قبضہ گروپوں کے خلاف اقدامات پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پولیس نے انہیں بتایا کہ جب و ہ قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو ملزمان ضمانتیں حاصل کرکے باہر آ جاتے ہیں کیونکہ انہیں قانون کا خوف نہیں۔ وہ پیسے والے ہیں اور سزائیں اتنی کم ہیں کہ وہ ڈرتے نہیں ہیں۔حکومت اس حوالے سے نیا قانون لے کر آ رہی ہے۔ یہ مسئلہ اسلام آباد کا نہیں بلکہ پورے ملک میں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں شہری نقل مکانی کا رجحان دنیا میں سب سے زیادہ ہے ۔ لاہور گزشتہ 20 سال میں ڈیڑھ گنا پھیل گیا ہے۔ بڑے شہروں میں آلودگی کا شدید مسئلہ ہے۔ سردیوں میں لاہور میں آلودگی بے حد بڑھ جاتی ہے۔ ہم لاہور کے ماحول کو صاف کرنے اور اینٹوں کے بھٹوں میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لئے کام کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ موسم برسات میں بھرپور شجر کاری کی جائے ۔ پشاور او ر لاہور میں بھی تیزی سے پھیلائو ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پارکس کو بحال کیاجارہا ہے۔ فیملیز کے لئے تفریح کے مواقع بڑھائے جا رہےہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ موجودہ پارکس کی حالت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ نئے پارکس کی تعمیر بھی کی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو سی ڈی اے 4، 5 ارب روپے کے خسارے میں تھا آج سی ڈی اے کے اکائونٹ میں 36 ارب روپے موجود ہے۔ انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے اور ان کی ٹیم کی بہترین کارکردگی کو سراہا