بھارت،ریاست راجھستان میں 17 سرکاری میڈیکل کالجز کے 700اساتذہ کا ایک ساتھ رخصت پر جانے کا اعلان

168
India Today reports
India Today reports

نئی دہلی۔22جولائی (اے پی پی):بھارتی ریاست را جھستان میں 17 سرکاری میڈیکل کالجز کے 700اساتذہ نےپیر سے ایک ساتھ رخصت پر جانے کا اعلان کر دیا۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اساتذہ ریاستی حکومت پر راجھستان سروس رولز کا یکم اگست 2024 سے پہلے تعینات کئے گئے اساتذہ پر اطلاق نہ کرنے پر احتجاج کر رہے ہیں جس سے تنخواہ اور سروس کے حالات میں کافی فرق پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔سرکاری میڈیکل کالجوں میں اساتذہ کی تقرری راجھستان میڈیکل ایجوکیشن سوسائٹی (راج ایم ای ایس) کے ذریعے کی جاتی ہے جو ریاستی حکومت کا خود مختار ادارہ ہے۔سوسائٹی کے سروس رولز فی الحال ان اساتذہ پر لاگو ہوتے ہیں، تاہم میڈیکل اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ راجھستان سول سروس (نظر ثانی شدہ تنخواہ) قوانین کو سوسائٹی کے ذریعے اپنایا جائے کیونکہ موجودہ قوانین میں کئی بے قاعدگیاں ہیں۔

راج ایم ای ایس آر ایم سی ٹی اے ویلفیئر سوسائٹی کے نائب صدر ڈاکٹر راجندر یادیو نے صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ریاستی حکومت نے حال ہی میں بجٹ میں اعلان کیا ہے کہ راجھستان سول سروسز رولز کو راج ایم ای ایس میں اپنایا جائے گا جس کا اساتذہ کی انجمن نے خیر مقدم کیا ہے،تاہم بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ قواعد صرف یکم اگست 2024 کو یا اس کے بعد تعینات کئے گئے اساتذہ پر لاگو ہوں گے۔

ڈاکٹر یادیو نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ ہمارے نوٹس میں آیا ہے کہ ریاستی محکمہ خزانہ کے فیصلے کے مطابق راج ایم ای ایس میں یکم اگست 2024 سے پہلے تعینات ہونے والے میڈیکل ٹیچرز ڈائنگ کیڈر میں شمار ہوں گے اور سوسائٹی کے موجودہ قوانین ان پر لاگو ہوں گے جبکہ راجھستان سول سروسز (نظرثانی شدہ تنخواہ) رولز-2017 یکم اگست 2024 کو یا اس کے بعد تعینات اساتذہ پر لاگو ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سے سرکاری میڈیکل کالجز کے اساتذہ میں تنخواہوں میں بہت بڑا فرق پیدا ہو جائے گا ۔

راجھستان کے سرکاری میڈیکل کالجز کے اساتذہ نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کا یہ اقدام ریاستی حکومت کو ان کے تحفظات کو دور کرنے اور تمام طبی اساتذہ کے لیے یکساں اصولوں کو لاگو کرنے پر آمادہ کرے گا ۔