بھارتی جعلی خبریں:یہ بالی ووڈ نہیں، حقیقی دنیا ہے جہاں اب یہ چورن بکنے والا نہیں

132

اسلام آباد۔2اکتوبر (اے پی پی):جب بات ہو ڈس انفارمیشن اور جعلی خبروں کی تو دنیا کا کوئی بھی ملک بھارتیوں کو مات نہیں دے سکتا جنہیں جعلی خبریں گھڑنے اور پھیلانے کے فن میں ملکہ حاصل ہے اور وہ اتنی تندہی سے یہ فعل انجام دیتے ہیں جو بالی ووڈ کی فلموں میں تو شاید حقیقت نظر آسکتا ہے لیکن حقیقی دنیا میں گری ہوئی حرکت اور مضحکہ خیزی کے علاوہ کچھ نہیں۔ ماضی کے بہت سے واقعات کی طرح بھارتی مرکزی میڈیا کی جانب سےحال میں پنجشیر میں پاکستان کے ملوث ہونے کے من گھڑت اور حقائق سے منافی بیانیہ پر واویلا کیا گیا جسے بین الاقوامی میڈیا نے ماضی کی طرح بھارت کے اس جعلی اور جھوٹے بیانیے کو بے نقاب کر دیا ہے۔

ایک مشہور فرانسیسی میڈیا چینل فرانس 24 بین الاقوامی میڈیا اداروں کے اس گروپ میں شامل ہو گیا جو افغانستان میں ناقابل شکست سمجھے جانے والے علاقہ پنجشیر میں آپریشن کی جعلی خبروں کو بے نقاب کر رہا ہے۔ پنجشیر میں زیادہ مزاحمت کے بغیر ہی ملک کے باقی علاقوں کی طرح طالبان نے کنٹرول سنبھال لیا ۔ فرانس 24 نے سچ اور جھوٹ پر مبنی اپنے ایک پروگرام میں بھار ت کی من گھڑت کہانی کو بے نقاب کیا ہے جس میں پاکستان پر پنجشیر آپریشن میں طالبان کی مدد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بھارتی ٹی وی کی جانب سے ایک ویڈیو گیم کی فوٹیج دکھائی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ یہ افغانستان میں پاک فضائیہ کی کارروائی ہے۔

تاہم ، یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ بھارتی میڈیا نے جان بوجھ کر افغانستان میں پاکستان کے بارے میں غلط معلومات پھیلائیں۔ کچھ دن پہلے ہی نیو یارک ٹائمز نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی فرنٹ پیج پر شائع ہونے وا لی ایک جعلی تصویرکو غلط قرار دیا جو پوری دنیا میں وائرل کی گئی ۔

چند روز قبل ارناب گوسوامی کی ایک شاہکار ٹویٹ ٹوئٹر صارفین کے لیے تفریح کا ذریعہ بنا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستانی آئی ایس آئی کے افسران سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر ٹھہرے ہوئے ہیں اور ان کے ذرائع نے انہیں بتایا کہ انہوں نے کیا کھانا منگوایا ہے۔ مضحکہ خیز اس ویڈیو میں سوشل میڈیا پر تین منزلہ عمارت میں خیالی پانچویں منزل دکھا ئی گئی

۔ ارناب گوسوامی کی یہ مزاحیہ بہت سی پوسٹوں میں سے ایک تھی جس نے کابل سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر آئی ایس آئی ایجنٹوں کی پراسرار سرگرمیوں کا دعویٰ کیا اور اس ہوٹل کی صرف تین منزلیں ہیں۔ ارناب گوسوامی ایک نیوز اینکر ، منیجنگ ڈائریکٹر اور ریپبلک میڈیا نیٹ ورک کے ایڈیٹر انچیف اور تین چینلز کے مالک ہیں جن میں انگریزی ریپبلک ٹی وی ، ہندی ریپبلک بھارت اور بنگالی ریپبلک بنگلہ شامل ہیں۔ ۔

حالیہ ہفتوں میں یہ رجحان ایک بار پھر سامنے آیا جب طالبان نے بغیر خون بہائے دس دن میں پورے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا جس سے اشرف غنی کی حکومت کا خاتمہ ہو گیا۔ ٹی آر ٹی کی ایک رپورٹ میں ” طالبان بیانات “ کے مصنف تھامس جانسن کا حوالہ دیا گیا جنہوں نے کہا کچھ لوگ ہیں جو پاکستان کو ہر چیز کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں ۔

ایک بہت بڑابھارتی ڈس انفارمیشن نیٹ ورک اس وقت بے نقاب ہوا جب یورپی یونین کی ڈس انفو لیب نے ایک شکایت کی چھان بین کے دوران اس کا سراغ لگا یا کہ کس طرح جعلی خبروں کے سینکڑوں آئوٹ لیٹس جعلی خبروں کی رپورٹس ، انٹرویوز اور دیگر مواد کو بڑے پیمانے پر پھیلائی جا رہا تھا ۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈس انفارمیشن نیٹ ورک بنیادی طور پر پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے اور چین کو نشانہ بنانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ یورپی این جی او نے نشاندہی کی کہ انڈین اے این آئی جو خود کو جنوبی ایشیا کی معروف ملٹی میڈیا نیوز ایجنسی تصور کرتی ہے ، ٹی وی ، اخبارات ، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور موبائل ایپس کو مواد فراہم کرتی ہے اور اس کا ڈس انفارمیشن نیٹ ورک میں اہم کردار تھا۔

ایک سابق ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ کے چیف وکرم سود کی ایک حالیہ کتاب ، خفیہ خدمات عالمی داستانوں کی تشکیل کی تاریخی مثالیں بیان کرتی ہے ، جہاں سود نے سرد جنگ کے دوران اس سلسلے میں مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی کے اہم کردار کی نشاندہی کی ہے۔

پاکستان نے ماضی میں بار بار اقوام متحدہ ، یورپی یونین اور دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے پاکستان مخالف جعلی مواد کو پھیلانے والے ڈس انفارمیشن نیٹ ورک کے وسیع پھیلائواور یہ کس طرح بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے تاثر کو منفی طور پر متاثر کر رہا ہے ، کانوٹس لے ۔