اسلام آباد۔8نومبر (اے پی پی):بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں کم وبیش 10 لاکھ فوجی اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود مجاہدین کے خلاف کارروائی اور تحریک آزادی کو دبانے کے لئے مزید فوجی مقبوضہ علاقہ میں بھیج دیئے ہیں، بھارت کے اس تازہ اقدام کا ایک مقصد نجی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضہ کرنا ہے۔
پیر کو میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے حال ہی میں مقبوضہ کشمیر میں سنٹرل ریزیرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی 50 اضافی کمپنیوں کوتعینات کرنے کا اعلان کیا تھا جن میں سے 5 کمپنیاں گزشتہ ہفتے سری نگر پہنچی تھیں۔ حکام نے تمام اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سی آر پی ایف کی ان اضافی کمپنیوں کے لئے کئی نجی شادی اور کمیونٹی ہالز پر زبردستی قبضہ کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سری نگر میں اضافی بھارتی فورسز کی تعیناتی کے بعد سی آر پی ایف نے شہر کے ستھراشاہی اور الٰہی باغ کے علاقوں میں شادی ہالوں پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ بربرشاہ، نوشہرہ اور کئی دیگر علاقوں میں بھی ایسی ہی کارروائیاں زیر غور ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان جائیدادوں پر مقامی حکام سے مشاورت کے بغیر قبضہ کیا گیا اور اس بارے میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کمیونٹی ہال سماجی اور اجتماعی کاموں کے لیے لازمی ہیں اور ان علاقوں میں تعمیر کیے گئے تھے جہاں لوگوں کے پاس بڑے گھر اور لان نہیں ہیں۔ سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید اعظم متو نے کہا ہے کہ مہذب دنیا میں یہ اقدام ناقابل تصور ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی 5 اگست 2019کو آرٹیکل 370 اور 35A کی غیر آئینی منسوخی کے بعد کشمیر کے بارے میں جو دعوے کرتی رہی ہے یہ اقدام اس کی نفی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے سری نگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی آر پی ایف کی طرف سے شادی ہالوں پر قبضہ اور پورے مقبوضہ کشمیر میں نئے سیکورٹی بنکروں کی تعمیر نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے کشمیر میں حالات کے معمول پر آنے کے دعووں کو بے نقاب کیا ہے۔ادھر بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال اس حد تک خراب ہوچکی ہے کہ کمیونٹی ہالوں کو بھارتی فورسز کے لیے بیرک کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں اس اقدام پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو خاموش کرنے کے واحد مقصد کے طور پر مقبوضہ کشمیر میں روزانہ مزید سخت قوانین لائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر شہر میں بنکروں کی تعمیر کے بعد بھارتی سنٹرل ریزیرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اہلکاروں نے اب شادی ہالوں پر قبضہ کرلیا ہے۔