اقوام متحدہ ۔29جون (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں بچوں پر پیلٹ گن کا استعمال بند کرے اور بچوں کو کسی بھی طرح سے بھارتی سکیورٹی فورسز سے منسلک کرنے کی کوشش نہ کرے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے یہ مطالبہ سلامتی کونسل میں ”بچوں اور مسلح تنازعہ ”سے متعلق اپنی تازہ رپورٹ پر کھلی بحث کے دوران کیا۔ رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ بھارت کس طرح بچوں کو بھارتی فورسز کے ساتھ جوڑ رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ”’جنگ کے دوران بچوں کے حقوق کو نظر انداز کرنا حیران کن اور دل دہلا دینے والا معاملہ ہے، سکولوں اور ہسپتالوں کو حملوں کے لیے، لوٹ مار کے لیے تباہ کیا جاتا ہے یا فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے”۔بھارت کے بارے میں اس رپورٹ کے ایک باب میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال مقبوضہ جموں وکشمیر میں مجموعی طورپر39 بچوں پر تشدد کیاگیا جس سے9بچے جاں بحق اور 30معذور ہوگئے۔مقبوضہ علاقے میں مہلک پیلٹ گنوں سے کم از کم 11 بچے زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں بھارتی فورسز اور نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے تشدد، دھماکا خیز مواد سے ہونے والے زخمیوں ، جھڑپوں کے درمیان فائرنگ، ، دستی بم حملے اور کنٹرول لائن کے پار فائرنگ کے واقعات بھی شامل ہیں ۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں بچوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیوں سے پریشان ہیں اورانہوں نے بھارتی حکومت سے بچوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ کشمیری بچوں کے خلاف پیلٹ گن کا استعمال بند کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ بچوں کو کسی بھی طرح سے بھارتی فورسز سے نہ جوڑا جائے۔
انہوں نے بھارت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ سیف سکولوں کے اعلامیہ اور وینکوور کے اصولوں کی توثیق کرے جو طلبہ، اساتذہ، اسکولوں اور یونیورسٹیز کو مسلح تصادم کے بدترین اثرات سے بچانے کے لیے حکومتوں نے عہد کررکھاہے۔سیکریٹری جنرل نے بچوں کی گرفتاری ، ان پرتشدد اور اسکولوں کے فوجی استعمال پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے بھارت کو ‘حراست میں ہر طرح کے ناروا سلوک کو روکنے اور بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ کے قانون 2015 پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے بچوں کے استعمال سے نمٹنے پر زور دیا۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے گزشتہ سال 4ماہ تک بھارتی فورسز کی جانب سے 7 سکولوں کے استعمال کی تصدیق کی تھی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بچوں کو مسلح گروپس سے وابستگی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔