نئی دہلی۔6ستمبر (اے پی پی):بھارتی ریاست حیدرآباد میں سائبر فراڈ کے ایک بڑے واقعہ میں ایک ریٹائرڈ ملازم کو سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا لالچ دے کر 13.26 کروڑ روپے سے محروم کردیا گیا۔ متاثرہ شخص کی طرف سے شکایت درج کرائے جانے کے بعد حیدرآباد تلنگانہ سائبر سیکورٹی بیورو (TGCSB) نے اس فراڈ میں ملوث ہونے کے شبہ میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ای ٹی وی بھارت کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ شخص حیدرآباد کا ایک ریٹائرڈ ملازم ہے جسے واٹس ایپ پر موصول ہونے والے ایک میسج میں آن لائن سٹاک ٹریڈنگ کی تجاویز دی گئی تھیں۔ چونکہ متاثرہ شخص نے پہلے بھی سٹاک مارکیٹ سے منافع کمایا تھا اس لئے اس نے واٹس ایپ پیغام کا جواب دیا۔ جس کے بعد دھوکہ بازوں نے اسے اے ایف ایس ایل، اپ سٹاکس اور انٹرنیشنل بروکرز جیسی معروف کمپنیوں کے ناموں پر لنک بھیجے اور اسے واٹس ایپ گروپ میں شامل کر لیا ۔لیکن جعلسازوں نے جو لنک شیئر کیے تھے وہ متاثرہ شخص کو جعلی ویب سائٹس اور ایپس پر لے گئے۔
جہاںملزمان نے ان کمپنیوں کے نمائندوں کے طور پر متاثرہ شخص کو سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیا۔ شروع میں انہوں نے اس سرمایہ کاری پر کچھ منافع اور ان کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے کچھ رقم نکالنے کی اجازت دی۔اس پر متاثرہ شخص نے ایک ہی بار میں 13.26 کروڑ روپے ٹرانسفر کر دیے، جس کے بعد فراڈ کرنے والوں نے اپنے فون بند کردیئے۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہو کہ رقم کا ایک حصہ حیدرآباد میٹرو ریل کے ملازم 25 سالہ محمد اطہر پاشا ساکن ہمایت نگر کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔ حراست میں لینے اور پوچھ گچھ کے بعد پولیس نے دو دیگر افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا جن میں ہمایت نگر کے 25 سالہ عرفات خالد محی الدین اور چارمینار فتح دروازہ کے 24 سالہ سید خواجہ ہاشم شامل ہیں۔ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے رقم کی منتقلی کے لئے ایک مشترکہ اکائونٹ کھولا تھا جس کے ذریعے رقم کو کرپٹو کرنسی میں تبدیل کر کے ایک اور شخص کو منتقل کیا گیا تاہم اس کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی۔