اسلام آباد۔20جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان،بھارتی شہر جودھ پور میں قتل گیارہ پاکستانی ہندو شہریوں کا معاملہ تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھائے گا۔ہندو شہریوں کے لئے انصاف کے حصول تک ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔وہ بدھ کو دفتر خارجہ کے باہر رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کی سربراہی میں ہندو برادری کے ارکان سے گفتگو کررہے تھے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت 11 پاکستانی ہندو شہریوں کے پراسرار قتل کی تحقیقات سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔وزیر خارجہ نے انہیں یقین دلایا کہ پاکستان سوگوار خاندان کو انصاف ملنے تک پیچھے نہیں ہٹے گا۔گزشتہ سال ہندوستان کے راجستھان کے علاقے جودھ پور کے دورے کے دوران ایک پاکستانی ہندو خاندان کے گیارہ افراد پراسرار حالات میں قتل کر دئیے گئے ۔ سوگوار خاندان کے سربراہ کی بیٹی نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کو اس گھناؤنے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے شکوک و شبہات پیدا کیے جارہے ہیں کیونکہ وہ کسی بھی طرح کی معلومات کو شیئر کرنے کو تیار نہیں،لیکن میں اپنی ہندو برادری کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ہر بین الاقوامی سطح پر اس مسئلے کو اٹھائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن بھی اس معاملے پر سرگرم عمل ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کرتا رہا ہے ۔وزیر خارجہ نے پاکستانی ڈوزیئر اور ایک یو ڈس انفو بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پلوامہ حملے میں اپنے ہی 40 فوجی اہلکاروں کی جان لے لی تاکہ وہ پاکستان پر الزام تراشی کرسکیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندو برادری پاکستان کی ترقی اور استحکام میں مثبت کردار ادا کررہی ہے۔رکن قومی اسمبلی رمیش کمار ، جو پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست بھی ہیں ، نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل تحفظ حاصل ہے اور کہا کہ ہندوستان کو غیر ملکی شہریوں کے تحفظ کے لئے اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرنا چاہئے۔ انہوں نے اس مسئلے پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور دیگر انسانی حقوق کے تنظیموں سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ قتل ہونے والے ہندو شہریوں کی باقیات جلد از جلد حوالے کردیں۔ اس سلسلے میں رمیش کمار نے ہندو برادری کی جانب سے وزیر خارجہ کو باضابطہ درخواست پیش کی۔