سرینگر ۔1اکتوبر (اے پی پی):غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ ستمبر میں 13کشمیریوں کو شہید کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 9کشمیریوں کو مختلف جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔ بھارتی پیرا ملٹری فورسزاور پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے آٹھ نوجوان شدید زخمی ہو گئے۔
اس دوران محاصرے اور تلاشی کی248 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران کم از کم 157 شہریوں اور سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے زیادہ تر کے خلاف کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یواے پی اے کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجی بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہیدکر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران نوجوانوں کو ان کے گھروں، گلیوں اور سڑکوں سے گرفتار اور اغوا کرتے ہیں اور بعد میں انہیں جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کردیتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ ماہ کپواڑہ، پونچھ، راجوری اور ریاسی اضلاع میں زیادہ تر شہادتیں ماورائے عدالت ہی ہوئی ہیں۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر مسلم لیگ، تحریک حریت جموں و کشمیر، جموں و کشمیر پیپلز لیگ اور جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ سمیت حریت پسند تنظیموں نے سرینگر میں اپنے بیانات میں تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا سری نگر کے علاقے پارم پورہ میں آتشزدگی کے ایک پراسرار واقعے میں میں0 3 سے زائد مکانات خاکستر ہوگئے۔
مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کے دینی امور میں مداخلت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے درگاہ حضرت بل کے تمام افسران اور عملے کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ اقدام ہندوتوا نظریے سے متاثرہ عملے کو بھرتی کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ مودی حکومت نے بھارتیہ جنتاپارٹی کی مجلس عاملہ کی رکن درخشاں اندرابی کو جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن مقرر کر رکھا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے
کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتاپارٹی کی فسطائی حکومت کے2014 میں برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں آزادی صحافت بدترین انحطاط کا شکار ہے۔مودی کے بھارت میں صحافیوں کا قتل اور انہیں ڈرانا دھمکانا روز کا معمول ہے۔ ادھر نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کیمپس کی دیواروں پر نامعلوم افراد نے’ ’فری کشمیراور بھگوا جلےگا“ جیسے نعرے تحریر کیے ہیں۔چند برس قبل یونیورسٹی میں ’فریڈم فار کشمیر‘ کے پوسٹرچسپاں کیے گئے تھے۔