بھارتی ناکامی پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کی بھی فتح ہے،شیخ عبدالمتین

62
حریت کانفرنس
کل جماعتی حریت کانفرنس کا1965کی جنگ کےہیروز کو شاندار خراج عقیدت

اسلام آباد۔15جولائی (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر پاکستان شاخ کے سیکرٹری جنرل شیخ عبدالمتین نے سلامتی کونسل میں مستقل نشست کے حصول میں بھارت کی ناکامی کو پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کی بھی فتح قراردیا ہے ۔

گذشتہ روز جاری بیان میں حریت کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ ایک طرف بھارت کشمیرکے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قرارداوں کی واضح خلاف ورزیاں کررہا ہے اور دوسری طرف یواین سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بننے کی کوششیں کررہا ہے جوکہ اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کے ساتھ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نے جموں وکشمیر پر غاصبانہ اور غیرقانونی قبضہ جمارکھا ہے ۔بھارت کے حکمرانوں نے اقوام عالم کے سامنے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا ہوا ہے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی قرارادادیں موجود ہیں جن پر تاحال عملدر آمد نہ ہوسکا ہے بلکہ اس کے برعکس بھارت نے ان قرارداوں کی خلاف ورزیاں کرکے مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنی آٹھ لاکھ افواج تعینات کرکے کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے ۔

شیخ عبدالمتین نے عالمی ضمیر سے سوال کیا کہ ایک ایساملک جواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرراداوں کی واضح اور کھلی خلاف ورزیاں کرتا ہو کیسے اس اہم ادارے کا مستقل رکن بن سکتاہے ؟ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی ہمیشہ خلاف ورزی کی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے جس کی قابض افواج کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔حریت کانفرنس کے رہنما نے اس حوالے سے پاکستان،عرب لیگ اور افریقی یونین کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے بھارت کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے میں ناکامی کو پاکستان کی سفارتی محاز پر بڑی میابی قراردیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے کشمیریوںمیں نئی امید کی کرن پیدا ہونے کے ساتھ نیا حوصلہ ملا ہے ۔ نے کہاکہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی بربریت اور دیگر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کے خلاف اقدامات اٹھائیں ۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے کردار ادا کریں اور بھارت کی اس وقت تک رکینت معطل کریں جب تک وہ ان قراردادوں پر عمل کرکے کشمیری عوام کو اپنا حق خودارادیت نہیں دیتا۔