بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے اوآئی سی کے خلاف پروپیگنڈہ عالم اسلام کی توہین ہے، وزیر اعظم کےنمائندہ خصوصی طاہر محمود اشرفی کی پریس کانفرنس

82

اسلام آباد۔25مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم کےنمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے اوآئی سی کے خلاف پروپیگنڈہ کو عالم اسلام کی توہین قراردیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور واضح کیا اگر بھارت سچا ہے تو آزادمبصرین کو مقبوضہ کشمیر میں دورے کی اجازت دے، آج عالم اسلام پاکستان کی خارجہ پالیسی اور خاص طور پر وزیر اعظم عمران خان کے اسلامو فوبیا کے خلاف اقدامات کو خراج تحسین پیش کررہاہے اوآئی سی اور سعودی عرب کل بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ کھڑے تھے اور آج بھی پاکستانی موقف کے ساتھ کھڑے ہیں۔

رواں سال جولائی میں امام کعبہ،شیخ الازہر اور پاپ فرانسس پاکستان کا دورہ کریں گے 70سال پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعتیں نفاذ اسلام کی باتیں کرتی رہی جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ریاست مدینہ طرز کی ریاست بنانے کیلئے عملی اقدمات اٹھائے تاہم موجودہ حالات کے تناظر میں پاکستان کی ریاست کو مدینہ طرز کی ریاست کہنا درست نہیں ہے اگر پاکستان میں ریاست مدینہ طرز پرنظام احتساب اورنظام انصاف کا قیام ہوجائے تو ریاست مدینہ کا قیام بھی ممکن ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیرت اکیڈمی قرآن کمپلیکس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پاکستان علماءکونسل کے رہنما مولانا اسلم صدیقی، مولانا مفتی نسیم، مولانا عبدالغفار، مولانا کفایت اللہ، مولانا مبشر رحیمی، مولانا عبدالرحیم شاہ سمیت دیگر علماءکرام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ او آئی سی وزرا ءخارجہ کانفرنس میں 45 برادر اسلامی ممالک کے وزراءخارجہ اور متصل لوگ اور تقریبا80 کے قریب پوری دنیا سے وفود تشریف لائے۔ ڈیڑھ سو کے قریب قراردادیں منظور ہوئیں،مسئلہ کشمیر،فلسطین اوراسلام فوبیا سمیت متعدد ایشوز پر آوازاٹھائی گئی جس پر آنے والے دنوں میں مثبت اثرات نظر آئےں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان عالم اسلام میں اہم مقام رکھتاہے اورعالم اسلام پاکستان کی افواج پاکستان کی مضبوطی کے ساتھ دفاعی لحاظ سے خودکفالت پر بھی فخر رکھتا ہے اوآئی سی کی کامیاب کانفرنس اور 23مارچ کی پریڈ میں شمولیت پر اوآئی سی وزرائے خارجہ پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اسی طرح چائنہ کا اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ بیٹھنا اور تعاون کی راہیں نکالنا آنے والے دنوں میںعالم اسلام کیلئے بہت مدد گاربنے گا۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے بعد اقوام عالم کی سب سے بڑی تنظیم اوآئی سی ہے جو ایک ارب70کروڑ مسلمانوں کی ترجمانی کررہی ہے، بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے اوآئی سی کے خلاف پروپگنڈہ عالم اسلام کی توہین اورناقابل برداشت ہے جسکی ہم بھرپورمذمت کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ اگر بھارت سچا ہے تو آزادمبصرین کو مقبوضہ کشمیر میں دورے کی اجازت دے۔

ایک سوال کے جواب میں حافظ طاہر محمود اشرفی کاکہناتھاکہ 70سالوں سے پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعتیں نفاذ اسلام کی باتیں کرتی رہی جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ریاست مدینہ طرز کی ریاست بنانے کیلئے عملی اقدمات اٹھائے تاہم موجودہ حالات کے تناظر میں پاکستان کی ریاست کو مدینہ طرز کی ریاست کہنا درست نہیں ہے اگر پاکستان میں ریاست مدینہ طرز پرنظام احتساب اورنظام انصاف کا قیام ہوجائے تو ریاست مدینہ کا قیام بھی ممکن ہو گا

ایک اور سوال پر طاہر محمود اشرفی کا کہناتھاکہ ہماری درخواست پر وزیر اعظم عمران خان نے ایک سال مسلسل مولانا فضل الرحمن کے نام کی توہین نہیں کی تھی لیکن دوسری طرف سے مسلسل وزیر اعظم کو نشانہ بنایاگیا کیا قرآنی آیات صرف حکومتی ممبران کیلئے نازل ہوئی ہیں کیا اپوزیشن قائدین نے قرآنی آیات پر عمل نہیں کرنا ؟کسی بھی شخصیت کا نام بھگاڑنے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی سب کو احترام کے دائرے میں رہ کر سیاست کرنی چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ میری بحیثیت چیئرمین پاکستان علماءکونسل اپوزیشن اور حکومتی کارکنوں کو درخواست ہیں کہ وہ 26مارچ سے جاری ریلیوں اور جلسوں میں تصادم اور تشدد سے پرہیز کریں ایک دوسرے کو احترام دیں اورعدم اعتماد کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اپنا کام کرنے دیں ۔