اسلام آباد ۔ 15 جون (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع آزاد کشمیر کے عوام سے اپنے غیر انسانی اقدامات پر رائے لے سکتے ہیں، ہمیں بھی دعوت دی جائے کہ سرینگر میں عوام سے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے اقدامات سے متعلق پوچھ سکیں، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم سے پوری دنیا آ گاہ ہے، پاکستان سمیت نیپال، بنگلہ دیش، چین تمام ہمسائے بھارت کی پالیسیوں سے نالاں ہیں۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن اور کالے قوانین کے نام پر آج بھی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، کشمیر کی تقسیم کو کسی نے بھی تسلیم نہیں کیا، 5 اگست کے اقدامات کو کشمیری کسی صورت تسلیم نہیں کرتے، ہم نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور بھارت کے اندر مسلمانوں سے امتیازی سلوک پر اقوام متحدہ، او آ ئی سی سمیت بین الاقوامی اداروں کو خطوط لکھے اور مراسلے بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا کشمیری آج بھارت سے متنفر ہے گزشتہ سات دہائیوں میں نہیں تھا، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم سے پوری دنیا آگاہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سمیت تمام ہمسائے بھارت سے نالاں ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کھلی کچہری کا موقع فراہم کیا جائے، سلامتی کونسل کی ممبرشپ کیلئے ایک مرحلہ ہوتا ہے، بھارت سلامتی کونسل کا ممبر بن بھی گیا توکوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی، بھار ت7 بار سلامتی کونسل کا ممبر بن چکا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پاکستان کے مؤقف کی تائیدکرتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان بھی سات بار سلامتی کونسل کا ممبربن چکا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت عالمی قراردادوں کو اہمیت کیوں نہیں دے رہا، بھارت انسانی حقوق کی پامالیاں کیوں کر رہا ہے، جائزہ لیا جانا چاہئے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دہلی کے واقعات کو بھارت نہیں چھپا سکتا، بھارت کا کونسا ہمسایہ ہے جو بھارتی حکومت کے اقدامات سے خوش ہے، بھارت کے چین سے لداخ معاملہ پر مذاکرات چل رہے ہیں، بھارتی اقدامات خطہ کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکے ہیں جبکہ بھارتی ہٹ دھرمیوں نے علاقائی تنظیم سارک کو بھی غیر فعال کر دیا ہے۔