بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب، کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت

92

اسلام آباد ۔ 2 اکتوبر (اے پی پی) دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء و سارک) ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوراو اَہلووالیا کو بدھ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور یکم اکتوبرکو قابض بھارتی افواج کی جانب سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ ایل او سی کے نیزہ پیر اور باغ سر سیکٹرز میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 50 سالہ بزرگ خاتون نورجہاں شہید ہوئیں جبکہ 60 سالہ بزرگ خاتون راشدہ، 70 سالہ بزرگ محمد دین اور ظہیر شدید زخمی ہوگئے۔ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ 2017ء میں بھارت نے ایک ہزار 977 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا اور اس وقت سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دانستہ شہری آبادیوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحا منافی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء وسارک) نے بھارت پر زوردیا کہ 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے۔ انہوںنے زوردیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔