اسلام آباد ۔ 3 اپریل (اے پی پی) بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوارو آہلووالا کو دفتر خارجہ طلب کر کے لائن آف کنٹرول کے نیزہ پیر، رکھ چکری، ہاٹ سپرنگ، جند روٹ، کھوئی رٹہ اور کوٹ کوٹیرہ سیکٹرز میں بھارتی قابض فورسز کی جانب سے بلا اشتعال سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاءو سارک) ڈاکٹر محمد فیصل نے بدھ کو بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا اور یکم اور 2 اپریل کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی سخت مذمت کی اور احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔ بھارتی قابض فورسز کی جانب سے ایل او سی کے نیزہ پیر، رکھ چکری، ہاٹ سپرنگ، جندروٹ،کھوئی رٹہ اور کوٹ کوٹیرہ سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں اٹھارہ سالہ محمد عتیق شہید جبکہ خواتین سمیت سات افراد زخمی ہوئے جبکہ اس دن بھارتی فورسز نے جان بوجھ کر باکسر سیکٹر میں سول بس کے مسافروں کو نشانہ بنایا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ نہ صرف موجودہ انتظامات کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ انتہائی غیر اخلاقی عمل بھی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سویلین آبادی کو ہدف بنانا انتہائی قابل مذمت اور انسانی عظمت اور بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین کے سراسر منافی ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہے جو تذویراتی غلط فہمیوں کو باعث بن سکتی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل نے بھارت پر زور دیا کہ وہ سیز فائر معاہدے کا احترام اور سیزز فائر کی حالیہ اور دیگر واقعات کی تحقیقات کرے اور بھارتی فورسز کو سیز فائر معاہدے کا احترام کرنیکی ہدایت دے۔