اسلام آباد ۔ 25 اکتوبر (اے پی پی) وزارت خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوراو اہلووالیا کو جمعہ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور 24 اکتوبر 2019ء کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے شاہ کوٹ اور کھوئی رٹہ سیکٹرز میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجہ میں تین بے گناہ شہری علم دین ولد ذوالفقار، گل زرین ولد علم دین اور سلطان ولد گل زرین سکنہ گائوں لالہ، تحصیل اٹھمقام، ضلع نیلم شہید ہو گئے جبکہ چار سال عمر کی معصوم بچی اقراء دختر محمد آفتاب سکنہ گائوں جگلپور، تحصیل و ضلع کھوئی رٹہ شدید زخمی ہو گئی۔ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ 2017ء میں بھارت نے 1970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا اور اس وقت سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت و وقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحاً منافی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء و سارک نے بھارت پر زوردیا کہ وہ 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے۔ انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یو این ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔