بھارت جیسی صورتحال کے متحمل نہیں ہو سکتے اسلئے سختیاں کرنا پڑ رہی ہیں، 18 مئی کو کورونا اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد ایجوکیشن سسٹم سے متعلق فیصلہ کریں گے،وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر

82

اسلام آباد۔8مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کی صورتحال اس سال کچھ زیادہ تشویشناک ہے، بے احتیاطی کی وجہ سے کورونا کیسز میں اضافہ ہوا، بھارت جیسی صورتحال کے متحمل نہیں ہو سکتے اسلئے سختیاں کرنا پڑ رہی ہیں، 18 مئی کو کورونا اعدادوشمار کا ریویو کرنے کے بعد ایجوکیشن سسٹم سے متعلق فیصلہ کریں گے، اس وقت ملک میں آکسیجن کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، 60 سے 62 فیصد آکسیجن کی پروڈکشن ہو رہی ہے، عیدالفطر کے بعد 30 سے 40 سال تک کی عمر کے لوگوں کیلئے رجسٹریشن اور ویکسی نیشن کا عمل شروع کریں گے۔

ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے فوراً بعد لاک ڈائون میں کچھ نرمی کی جائے گی لیکن ہم مکمل طور پر تمام چیزیں کھولنے کی طرف نہیں جائیں گے، پہلے ہی بے احتیاطی کی وجہ سے کیسز کی تعداد بڑھی ہے ہم مزید کوئی خطرہ مول لے نہیں سکتے اسلئے عیدالفطر کے موقع پر سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ ماہرین کے مطابق کورونا ویکسین کارآمد ثابت ہو رہی ہے، معاہدے کے تحت کوویکس پاکستان کو ساڑھے چار کروڑ ڈوزز مہیا کرے گا، جون تک کوویکس کے پلیٹ فارم سے 25 لاکھ ڈوزز پاکستان پہنچ جائیں گی، اس کے علاوہ کنسائنو ویکسن بھی مئی کے آخر تک تیار ہو جائے گی، اندازہ ہے کہ جون کے آخر تک کنسائنو ویکسین کی 10 لاکھ ڈوزز عوام کو میسر ہوں گی جبکہ جولائی کے آخر تک مزید 30 لاکھ ڈوزز دستیاب ہونے کی توقع ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہروں میں ویکسی نیشن کی گنجائش بڑھائی جا رہی ہے، عیدالفطر کے بعد 30 سے 40 سال تک کی عمر کے لوگوں کی رجسٹریشن اور ویکسی نیشن کا عمل شروع کیا جائے گا۔ وینٹی لیٹرز سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے سائنسدانوں نے وینٹی لیٹرز کی تیاری کے حوالے سے اچھا کام کیا ہے، مستقبل میں پاکستان کے اندر مقامی بنے ہوئے وینٹی لیٹرز فروخت ہوں گے اور برآمد بھی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیب آزاد ادارہ ہے، وفاقی حکومت کی اس کے کاموں میں کوئی مداخلت نہیں ہے اور وہ بدعنوانی کیسز سے متعلق بلاتفریق تحقیقات کر رہا ہے، شہباز شریف نے نواز شریف کی وطن واپسی کی گارنٹی دی تھی، اگر شہباز شریف بھی بیرون ملک چلے جاتے ہیں تو ان کی واپسی کی ضمانت کون دے گا، بدقسمتی سے نیب کی پراسیکیوشن کمزور ہونے کا فائدہ ملزم کو ہوتا ہے، عجیب بات ہے کہ کیس کا فیصلہ ابھی آیا نہیں اور وہ ٹکٹ لیکر بیٹھے ہوئے ہیں۔

ضمنی انتخابات سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ این اے 249 میں تنظیمی کمزوری شکست کی وجہ ہے، باقی پنجاب اور سندھ کے جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے ہیں وہ سیٹیں پہلے ہی ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی تھیں، تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں ایک ہاری ہوئی سیٹ جیتی ہے، کراچی میں تحریک انصاف کے ایم این ایز مختلف حلقوں میں ترقیاتی کام کروانے میں کامیاب ہوئے ہیں اور مزید بھی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت صحیح سمت کی جانب گامزن ہے اور آگے بھی اس مومینٹم کو برقرار رکھیں گے، حکومت مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔