اسلام آباد۔1جنوری (اے پی پی):بھارت سے ہندو یاتریوں کی خیبرپختونخوا اور پنجاب کے اہم مندروں کے یاترا کا سلسلہ جاری ہے، کٹاس راج مندر میں مذہبی رسومات ادا کرنے کے لیے 18 دسمبر کو ہندوستان سے آنے والے 87 ہندو یاتریوں کے علاوہ کرک، خیبر پختونخواہ میں شری پرم ہنس جی مہاراج/تیری مندر کی سمادھی کے ساتھ اپنے مقدس اور تاریخی مقامات کے یاترا کے لئے 200 یاتریوں پر مشتمل وفود یکم جنوری 2022 کو دبئی اور واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
کرتار پور گوردوارہ کے کھلنے کے بعد ہندو زائرین کو فراہم کی جانے والی سہولیات اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان اقلیت دوست ملک ہے اور وہ امن، رواداری اور ہم آہنگی کے کلچر کو فروغ دینے پر یقین رکھتا ہے۔ پاکستان نے تقسیم ہند کے بعد پہلی بار مشرقی شہر سیالکوٹ میں ایک ہزار سال قدیم ہندو مندر کو پہلے ہی ”پوجاپاٹ” کے لیے کھول رکھا ہے۔ دریں اثنا، لاہور میں کرشنا مندر کا دورہ کرنے والے ہندو یاتریوں نے اپنے مقدس مقاماتکی دیکھ بھال اور تزئین و آرائش کے لیے پاکستان کے متروکہ وقف املاک بورڈ کے اقدامات کو سراہا ہے۔
جنوری 2021 میں، پاکستان کے صوبہ سندھ میں 126 سال قدیم شیو مندر کو تزئین و آرائش کے بعد یاتریوںکے لیے کھول دیا گیا ہے اور اس کا انتظامی کنٹرول مقامی ہندو تنظیم کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے مابین ہمیشہ سے نا سازگار تعلقات کے باوجود پاکستان نے 90 سے زائدبھارتی شہریوں کو دسمبر میں دو بڑے ہندو مندروں کی زیارت کے لیے ویزے جاری کئے ۔
شیو اوتاری ستگورو سنت شادارام صاحب کے 312 ویں جنم دن کے موقع پر 44 ہندوستانی یاتریوں کے ایک گروپ نے سکھر میں شادانی مندر کا دورہ کیا جسے تین سو سال قدیم مانا جاتا ہے۔47 ہندوستانی یاتریوں نے پنجاب کے ضلع چکوال میں کٹاس راج مندر، جسے قلعہ کٹاس بھی کہا جاتا ہے کا دورہ کیا۔پاکستان مقدس مذہبی مقامات کے تحفظ اور تمام مذاہب کے زائرین کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
پاکستان نے سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کے احترام کی علامت کے طور پر نومبر 2021 میں سکھ یاتریوں کی کرتار پور آمد سے قبل 10 دن کی پیشگی اطلاع کی ہندوستان کے ساتھ باہمی طے شدہ حد میں بھی نرمی کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد ہندوستان نے آخری لمحات میں راستہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔ کرتار پور راہداری۔اقلیتی حقوق کے گروپ انٹرنیشنل (ایم آر جی) کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری کھولنا مذاہب کے درمیان امن اور احترام کی علامت اور پاکستان کا قابل تحسین اقدام ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ کرتارپور صاحب راہداری کا افتتاح پاکستان کی امن کی خواہش کی عملی نمونہ ہے۔ پاکستانی معاشرہ ایک اعتدال پسند اور روادار معاشرہ ہے اور دوسرے مذاہب کے سیاحوں کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتا ہے۔ پاکستان سیاحوں بالخصوص روحانی اور مذہبی سیاحوں کے لیے ایک محفوظ ملک ہیجہاں مختلف مذاہب کے قدیم اور تاریخی مذہبی مقامات ہیں اور حکومت پاکستان ان کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
پاکستانی عوام سیاحوں کے لیے دوستانہ اور مہمان داری کے احساسات سے سرشار قوم ہے اور حکومت پاکستان غیر ملکی زائرین کو سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔ پاکستان مختلف مختلف مذاہب کے پیروکاروں کو سہولت فراہم کرکے خطے میں مذہبی جذبات کو فروغ دے رہا ہے۔
پاکستان جنوبی ایشیا کا واحد ملک ہے جہاں اقلیتیں پرامن اور محفوظ طریقے سے رہ رہی ہیں۔ پاکستان اقلیتوں کے لیے مذہبی اور بین المذاہب ہم آہنگی کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ عالمی برادری اور تنظیمیں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کر رہی ہیں۔