بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کو آگے بڑھانے کے مذموم منصوبوں پر مسلسل عمل پیرا ہے،وزیر خارجہ کا یوم استحصال کے موقع پر پیغام

67
بلاول بھٹو زرداری کی باجوڑ میں جے یو آئی ف کے کنونشن میں بم دھماکے کی مذمت

اسلام آباد۔4اگست (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے اور اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کےلئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کئے۔

یوم استحصال کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ تین برسوں میں ہونے والی پیش رفتوں نے یہ بات واضح کردی ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کو آگے بڑھانے کے اپنے مذموم منصوبوں پر مسلسل عمل پیرا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت ایسا جابرانہ اقدامات کے ذریعے کررہا ہے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کی قیمت پر ہندو اکثریتی حلقے بنائے گئے، غیر کشمیریوں کو لاکھوں جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے اور زمین اور جائیداد کی ملکیت سے متعلق قوانین میں ترمیم کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور یہ کشمیریوں کے الگ تشخص کو ختم کرنے کی بھارتی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نو لاکھ بھارتی فوجیوں کی موجودگی نے کشمیر کو دنیا کے سب سے زیادہ عسکری زون میں تبدیل کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماورائے عدالت قتل، بے دریغ نظربندیوں، حقیقی کشمیری قیادت کو قید اور ہراساں کرنے سمیت انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کے ذریعے کشمیریوں کے انسانی مصائب کو اچھی طرح سے دستاویزی شکل دی گئی ہے اور دنیا بھر میں ان کی مذمت کی گئی ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے اب تک 650 سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں، سال رواں 130 سے زائد کشمیری شہید کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کے ساتھ بھارت کے قابل مذمت سلوک نے عیاں کردیا ہے کہ بھارت اپنے ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کرے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور اس کے بعد کیے گئے اقدامات بین الاقوامی قانون ، عالمی برادری کے خیالات اور کشمیری عوام کی امنگوں کی سراسر بے توجہی کو ظاہر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کو انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی میڈیا کے ذریعہ ریکارڈ شدہ اور پیش کردہ متعدد رپورٹس اور ویڈیو شواہد کے ذریعے وسیع پیمانے پر دستاویزی شکل دی گئی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں کے دوران کشمیریوں کی تین نسلیں عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے اپنے پختہ وعدوں کا احترام کرنے کا انتظار کررہی ہیں، اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلانے کے اپنے وعدے پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ بھارت سمیت اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں رہا ہے، بدقسمتی سے بھارتی اقدامات اور اس کے نتیجے میں ہونے والی سازشوں نے جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے ماحول کو خراب کردیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ نتیجہ خیز بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے جو خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کومقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کے خاتمے، 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی واپسی، سخت قوانین کی منسوخی اور جموں و کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازعہ کا پرامن حل چاہتا ہے، پاکستان اس منصفانہ مقصد میں اپنے کشمیری بھائیوں کے جائز حقوق کے مکمل حصول تک ان کی ہمیشہ بھرپور حمایت اور یکجہتی جاری رکھے گا۔