واشنگٹن۔3ستمبر (اے پی پی):امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی تجارتی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت پر ٹیرف کم کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق صدر ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیاکہ بھارت پر عائد50فیصد ٹیرف کم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ بھارت طویل عرصے سے امریکا کے ساتھ یکطرفہ تجارت کرتا رہا اوراس نے امریکی صنعت کاروں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے امریکی مصنوعات پر دنیا کے بلند ترین ٹیکس عائد کیے، جس کی وجہ سے کئی امریکی کمپنیاں مشکلات کا شکار ہوئیں۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکی موٹرسائیکل ساز کمپنی ہارلے ڈیوڈسن بھارت میں اپنی مصنوعات فروخت نہیں کرسکتی تھی کیونکہ بھارت نے200 فیصد ٹیرف عائد کررکھا تھا، جس کی وجہ سے کمپنی کو بھارت میں اپنا پلانٹ قائم کرنا پڑا تاکہ وہ ٹیکس سے بچ سکے۔امریکی صدر نے مزیدکہا کہ اب ان کی انتظامیہ کی پالیسیوں کے باعث دنیا بھر سے کمپنیاں امریکا میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جن میں چین، میکسیکو اور کینیڈا کی کار ساز کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ ان کمپنیوں کی امریکا میں پیداوار سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور امریکی معیشت مضبوط ہوگی۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ٹیرف ختم کرنے کی حالیہ پیشکش کومسترد کرتے ہوئے کہاکہ اب بہت دیر ہوگئی ہے ، یہ پیشکش کئی سال پہلے کی جانی چاہیے تھی۔