اسلام آباد۔12اکتوبر (اے پی پی):دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد کے حامل پاکستانی ڈوزیئر کا توڑ کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے آسان راستہ اختیار کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ایک اور جعلی بیانیہ گھڑ لیا ۔ اس قسم کے من گھڑت دعوئوں کی تازہ ترین مثال پیر کو نئی دہلی کے کمشنر آف پولیس کی طرف سے ”اے کے 47-کے ساتھ ایک پاکستانی شہری کی گرفتاری” کا دعویٰ ہے۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ سینئر اہلکار کی طرف سے پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا یہ اعلان کسی بھی ٹھوس ثبوت کے بغیر تھا ۔سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستانی ڈوزیئر سے بین الاقوامی سطح پر بری طرح بے نقاب ہونے کے بعد اپنی خفت مٹانے کے لئے فالس فلیگ آپریشنز کی فضا تیار کرنے کی بھونڈی کوشش کر رہاہے ۔ بھارت کا دعویٰ ہے کہ گرفتار شدہ شخص محمد اشرف کے پاس اصل بھارتی پاسپورٹ ہے جس پر اس نے سعودی عرب اور تھائی لینڈ کا سفر کیا ۔
ماہرین نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ بھارت نے جرائم پیشہ پس منظر کے حامل اپنے شہریوں کو استعمال کیا ہو ا ور انہیں پاکستانی بنا کر پیش کیا ہو۔ ماہرین نے کہا کہ یہ بھارت کی طرف سے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے جعلی بیانیہ تخلیق کرنے کی کوشش ہے جس کا مقصد کشمیریوں اور اقلیتوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم سے توجہ ہٹانا ہے ۔
افغانستان میں غیر متعلق ہونے کے بعد بھارت اب بالخصوص آئندہ یواین موسمیاتی تبدیلی کانفرنس اور جی۔20 سمٹ کے تناظر میں پاکستان کے خلاف من گھڑت اور جعلی بیانیے کو ہوا دے رہا ہے ۔ماہرین کے مطابق اس وقت تک بھارت اپنے خلاف دہشتگردی کے الزامات کو رد کرنے کے لئے کوئی قابل بھروسہ ثبوت پیش نہیں کر سکا، اس کی بجائے وہ پاکستان کے خلاف بے بنیاد اور جعلی بیانیے پر مبنی من گھڑت کہانیوں کا سہارا لے رہاہے ۔