27.7 C
Islamabad
جمعرات, مئی 8, 2025
ہومتازہ ترینبھارت کا بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جنگی اقدام پاکستان کی...

بھارت کا بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جنگی اقدام پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے ،پاکستان اپنی مرضی کے وقت، مقام اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، وزیراعظم کی زیر صدارت این ایس سی کا اجلاس

- Advertisement -

اسلام آباد۔7مئی (اے پی پی):قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کے بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جنگی اقدام کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اپنے دفاع میں معصوم جانوں کے ضیاع اور اس کی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا بدلہ لینے کے لئے اپنی مرضی کے وقت، مقام اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی علاقائی سالمیت کا پرعزم طریقے سے دفاع کیا ۔ قوم کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔بین الاقوامی برادری بھارت کے بلا اشتعال،غیر قانونی اقدامات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے لئے جوابدہ ٹھہرائے۔پاکستان وقار اور عزت کے ساتھ امن کے لئے پرعزم ہے لیکن کبھی بھی اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا۔قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا اجلاس وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں منعقد ہوا۔

- Advertisement -

اجلاس میں بھارتی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، شہدا کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی ۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا کی طرف سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق این ایس سی نے بھارت کے بلا اشتعال، بزدلانہ اور جنگ کےغیر قانونی اقدام سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر غور کیا۔بیان میں بتایا گیا کہ 6/7 مئی 2025 کی رات کوبھارت کی مسلح افواج نے پاکستان کی خود مختار سرزمین کے اندر متعدد مقامات پر مربوط میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کئے، جن میں پنجاب میں سیالکوٹ، شکر گڑھ، مریدکے اور بہاولپور، آزاد کشمیر میں کوٹلی اور مظفر آباد شامل ہیں۔ ان بلا اشتعال اور بلا جواز حملوں میں خیالی دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کا جھوٹا بہانہ بنا کر جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایاگیا ،

جس کے نتیجے میں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے اور مساجد سمیت شہری انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ بھارت کے جارحانہ عمل سے برادر خلیجی ممالک سے تعلق رکھنے والی کمرشل ایئر لائنز کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوا، جس سے جہاز میں موجود ہزاروں مسافروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ اس کے علاوہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو بھی بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے واضح طور پر ان غیر قانونی کارروائیوں ،جو بین الاقوامی قانون کے تحت صریح جنگی کارروائیوں کے زمرے میں آتی ہیں ،کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمت کی ۔

بیان کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سے معصوم خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھناؤنا اور شرمناک جرم ہے جو انسانی اقدار اوراصولوں اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کےدعوئوں سے متعلق بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتا رہا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کے فوراً بعد پاکستان نے قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کی مخلصانہ پیشکش کی جسے بدقسمتی سے قبول نہیں کیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے نمائندگان پہلے ہی 6 مئی 2025 کو ان ’’خیالی دہشت گردی کے کیمپوں‘‘ کا دورہ کر چکے تھے اور 7 مئی کو مزید دورے کئے جانے تھےتاہم اپنے جھوٹ کے بے نقاب ہونے کے خدشے کے پیش نظر اور اپنے دعوئوں کے بارے میں ثبوت کے بغیر کسی بھی اخلاقیات سے عاری بھارتی قیادت اپنے فریب زدہ خیالات اور تنگ نظری پر مبنی سیاسی مقاصد کی تسکین کیلئے معصوم شہریوں پر حملے کرنے کی حد تک چلی گئی ہے۔ پاکستان کیلئے اپنے معصوم شہریوں پر حملہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔

بھارت نے ایک بار پھر تمام تر ہوشمندی کو بالائے طا ق رکھ کر خطے میں آگ بھڑکائی ہے، جس کے نتیجے میں ہونے والے نتائج کی تمام تر ذمہ داری پوری طرح بھارت پر عائد ہوگی۔بیان کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج نے ، 22 اپریل 2025 کو این ایس سی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے تحت حق دفاع اور ردعمل کے فریم ورک کے مطابق، بھارتی جارحیت کے خلاف آزاد جموں و کشمیر سمیت پاکستان کی علاقائی سالمیت کا پرعزم طریقے سے دفاع کرتے ہوئے پانچ بھارتی لڑاکا طیاروں اور ’’یو اے ویز‘‘ کو مار گرایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق، پاکستان اپنے دفاع میں، اپنے معصوم شہریوں کی جانوں اور اپنی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا بدلہ لینے کے لئے اپنی مرضی کے وقت، مقام اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

پاکستان کی مسلح افواج کو اس ضمن میں برابر کے اقدامات کرنے کا باضابطہ اختیار دے دیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی ننگی جارحیت پر شدید غم و غصہ کا شکار پوری پاکستانی قوم مسلح افواج کی بہادری ، جرات اور مادر وطن کے دفاع میں بروقت کارروائی کو بے حد سراہتی ہے۔ قوم مزید کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم اور تیار ہے ۔ این ایس سی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے بلا اشتعال غیر قانونی اقدامات کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اوراصولوں کی کھلی خلاف ورزیوں کے لئے جوابدہ بنائے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عزت اور وقار کے ساتھ امن کے لئے بدستور پرعزم ہے اور اعادہ کرتا ہے کہ وہ کبھی بھی اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا اور نہ ہی اپنے قابل فخر عوام کو کوئی نقصان پہنچانے دے گا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593891

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں