بھارت کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرکے ایک اور فلسطین کی تاریخ لکھنا چاہتا ہے ، پیس اینڈ جسٹس فورم کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار سے مقررین کا اظہار خیال

77

مظفرآباد۔20جون (اے پی پی):مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا کے امن واستحکام کے اوپر مستقل لٹکتی ہوئی تلوار ہے۔اقوام متحدہ نے اس مسئلہ کو اپنے چارٹر اور قراردادوں کے تحت حل کرنے میں سرگرمی نہ دکھائی تو کئی ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کسی بھی مسلح تصادم کا رخ اختیارکرسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے پیس اینڈ جسٹس فورم کے زیراہتمام”جنوبی ایشیاء کے امن وسلامتی میں اقوام متحدہ کا کردار اور ذمہ داراریاں“ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں کیا۔سیمینار کے مہمان خصوصی سابق وزیرحکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری خواجہ فاروق احمد تھے جبکہ صدارت فورم کے چیئرمین تنویرالاسلام نے کی۔ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ بھارت نے 5اگست2019 کو طاقت کے زور پر کشمیر کی تاریخ اور تہذیب پر حملہ کیا ہے ،یہ ساری صورتحال عالمی ضمیر اور اداروں کے لیے چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے ،بھارت کا نو آبادیاتی طرز عمل جنوبی ایشیاء کے لیے خطرات پیدا کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر جنوبی ایشیاء کا فلش پوائنٹ ہے،پاکستان،بھارت اورچین جیسی ایٹمی طاقتیں اس خطے میں موجود ہیں اور کشمیر ان طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھانے کا باعث بن رہا ہے۔ سیمینار سے تنویرالاسلام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر جنوبی ایشیا میں امن ودوستی کا پل بن سکتا تھا مگر بھارتی حکمرانوں کی ہندوتوا سوچ نے اس مسئلے کو سلگتا ہوا آلاؤ بنادیا ہے۔ بھارت کشمیر کا اسلامی تشخص ختم کرکے اسے ہندؤں کی قدیم تہذیب کے ساتھ جوڑ کر ”ہندو ملٹنسی“ شروع کرانا چاہتا ہے اس ساری صورتحال میں آزادکشمیر کے رول کا ازسرنو جائزہ لینا چاہیے۔سیمینار سے بزرگ دانشور میاں کریم اللہ قریشی نے کہا کہ کشمیر اپنی ریاست کو بھارت کے چنگل سے آزادکرواکے اس کے پاکستان سے الحاق کے لیے ہر وہ قربانی دے چکے ہیں ۔

سیمینار سے معروف صحافی سید عارف بہار نے کہا کہ بھارت کشمیر کو ہڑپ نہیں کرسکتا کیونکہ کشمیر کا مسئلہ عوام کے دل ودماغ میں زندہ ہے اور یہ نسل درنسل آگے بڑھ رہا ہے جس مسئلہ کی جڑیں دل ودماغ میں ہوں اس کی سودے بازی کوئی نہیں کرسکتا۔سیمینار سے سماجی راہنما مختار اعوان،ایڈووکیٹ سمیرا قریشی،مسلم لیگ ن کی راہنما سائرہ چشتی ،صادق بٹ،بختیار خان،نوجوان لیڈر ارتضیٰ محمد،تنویر میر،دادؤد فہیم عباسی اورراہنما لبریشن لیگ ضمیر احمد ناز نے بھی خطاب کیا۔

سیمینار میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوئٹرس کے نام ایک خط جاری کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کو کشمیر میں یکطرفہ اور ظالمانہ اقدامات سے روکا جائے۔خط میں کہا گیا کہ کشمیر میں ہونے والی بھارتی کارروائیوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں کی نفی کی ہے اور اقوام متحدہ کو بھارت کے ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے۔