اسلام آباد۔15اکتوبر (اے پی پی):نیویارک ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے عالمی برادری کو متنبہ کیا ہے کہ بھارت کی جارحانہ پالیسیوں سے پوری دنیا کے امن وسلامتی خصوصا پاکستان کو فوری
خطرہ لاحق ہے ۔ انہوں نے جنرل اسمبلی کی بین الاقومی سلامتی اور تخفیف اسلحہ بارے فرسٹ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ بھارت نے جارحانہ کارروائیوں کے ساتھ ساتھ گذشتہ سال روایتی اور غیر روایتی نئے ہتھیاروں پر 70 ارب ڈالرز خرچ کئے اور بھارت دنیا بھر میں سب سے ذیادہ جنگی سازوسامان اور ہتھیارحاصل کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ پاکستانی سفیر منیر اکرم نے بدھ کو عمومی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بحر ہند میں جوہری ہتھیار اینٹی بیلسٹک میزائل اور جدید ترین جنگی ہتھیار نصب کئے ہیں ۔ بھارت نے پاکستان پر اچانک حملہ کرنے کے لئےاپنے کولڈ سٹارٹ اپ ڈاکٹرائن کو فعال کیا ہواہے اور پاکستانی سرحدکے ساساتھ ساتھ کئی بریگیڈز فو ج لگاکر محدود پیمانے پر جنگ شروع کررکھی ہے ۔ جبکہ اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی کشیدگی اور فوجی مسابقت سے جنوبی ایشیا اور بحر ہند کے امن وسلامتی کو لاحق خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ ، سفیر منیر اکرم نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بی جے پی-آر ایس ایس ہندو انتہا پسند حکومت کے آغاز کے بعد سےبھارت نے تنازعات کے حل ، یا اسلحے کے کنٹرول اور جنگ سے گریزبارے پاکستان کے ساتھ کسی بھی طرح کی بات چیت کرنے سے انکار کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان معاشرتی و اقتصادی ترقی کے حصول کے لئے امن اور اسٹریٹجک استحکام کا خواہاں ہے اور اس پر کاربند رہنے کے سلسلہ میں ذمہ داری سے کام لے رہاہے اور اور اسلحے کی دوڑ سے اجتناب کررہاہے تاہم ، خطے میں پریشان کن حفاظتی حرکیات کے پیش نظر ، سفیر اکرم نے کہا کہ پاکستان اپنی سلامتی کو یقینی بنانے اور اور دفاعی صلاحیت کو مکمل طور پر برقرار رکھنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں اس وقت تک امن و استحکام نہیں ہوگا جب تک کہ جموں وکشمیر کا بینادی مسئلہ حل نہیں ہوجاتا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بالائی خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی روک تھام اور تخفیف اسلحہ کےمعاہدوں کے لئے جنیوا میں ہونے والی کانفرنس کی بھی حمایت کرتا ہے ۔