نئی دہلی۔ 3 اگست (اے پی پی) بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت ”کانگریس “ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورت حال اور بڑے پیمانے پر سیکورٹی فورسزکو جموں وکشمیر بھیجنے کے حکومتی فیصلے پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے،کانگریس کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت کی غلط پالیسیوں اور جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 35A اور آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے ارادوں سے کشمیرمیں وسیع پیمانے پر پیدا ہونے والا خوف و ہراس اور خدشات وہاں انتشار اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم من موہن سنگھ کی سربراہی میں ستمبر 2017ءمیں تشکیل پانے والے کانگریس پارٹی کے کشمیر پالیسی پلاننگ گروپ نے مقبوضہ و جموں کشمیر کی موجودہ تشویش ناک صورت حال کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی اجلاس منعقد کیا جس کی صدارت من موہن سنگھ نے کی۔ اس اہم اجلاس میں کانگریس کے کشمیر پالیسی پلاننگ گروپ کے ارکان سابق صدر ریاست جموں و کشمیر ڈاکٹر کرن سنگھ ،جموں وکشمیراسمبلی میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی، سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم، طارق حمید، غلام احمد میر اور رگ زنگ زورا نے شرکت کی۔اجلاس میں جموں وکشمیر سے ملنے والی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیاکہ حکومتی اقدامات سے وہاں ماحول انتہائی کشیدہ ہوتا جارہا ہے جس کا حکومت کو سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ا