بھارت کے 5 اگست 2019 ءکے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھے جنیوا کنونشن اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا یوم ِیکجہتی کشمیر پر پیغام

110
بھارت کے 5 اگست 2019 ءکے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھے جنیوا کنونشن اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا یوم ِیکجہتی کشمیر پر پیغام

اسلام آباد۔5فروری (اے پی پی)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت کے 5 اگست 2019 ءکے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھے جنیوا کنونشن اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں، عالمی قانون کے مطابق ریاست جموں و کشمیر کے متعلق حتمی فیصلہ صرف کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیرجانبدارانہ استصوابِ رائے کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے ہی کیا جائے گا۔

یوم ِیکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ آج ہم کشمیریوں کو خودارادیت کے جائز حق کے حصول کیلئے بے مثال عزم پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کامل یقین ہے کہ کشمیری عوام جبر اور ناجائز قبضے کے خلاف اس جرات مندانہ جدوجہد میں سرخرو ہوں گے، تنازعہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے پرانے مسائل میں سے ایک ہے، یہ تنازع بھارتی ہٹ دھرمی اوراسکی جانب سے بنیادی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں کی وجہ سے حل نہ ہوسکا۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے مشکل حالات، دہشت اور ظلم کے خلاف برسرِپیکار ہیں، اس عرصے میں کشمیری عوام نے مستقل مزاجی سے بھارتی بربریت کا مقابلہ کیا، بھارت نے زیرتسلط جموں وکشمیر میں اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے ہر طرح کے غیرانسانی حربے اور سفاکانہ قوانین استعمال کیے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا استعمال کررہا ہے اور ماورائے عدالت قتل، خلاف قاعدہ و ظالمانہ حراست اور جعلی مقابلوں میں ملوث ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بھارت محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں، حراستی تشدد، جبری گمشدگیوں، کشمیری قیادت کی نظر بندی ، پیلٹ گنوں کے استعمال اور گھروں کو مسمار کرنے میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ سے زائد قابض بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں بدل دیا ہے، ان تمام ظالمانہ ہتھکنڈوں کے باوجود آر ایس ایس اور بی جے پی کی کشمیریوں کی تحریک ِ آزادی کو کنٹرول کرنے کی کوشش ناکام رہی۔

صدر نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 ءکے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھے جنیوا کنونشن اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں، عالمی قانون کے مطابق ریاست جموں و کشمیر کے متعلق حتمی فیصلہ صرف کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیرجانبدارانہ استصوابِ رائے کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے ہی کیا جائے گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کشمیری مسلمانوں کی زمینیں ضبط کرکے اور وادی میں غیر کشمیریوں کی آباد کاری سے مسلمانوں کی تقلیلِ آبادی کا آغاز کرچکا ہے، ان بھارتی اقدامات سے خطے میں امن کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، کشمیر میں بھارتی اقدامات سے جنوبی ایشیا اور دنیا میں سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے دوبارہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے، تنازعہ جموں و کشمیر کا منصفانہ اور دیرپا حل ہی خطے میں پائیدار امن اور ترقی کا واحد راستہ ہے۔ صدر مملکت کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلایا کہ کہ ہم جموں و کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں اور حق خود ارادیت کی اس منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی خواہشات اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازع جموں و کشمیر کا پرامن حل ہی پاکستان کا حتمی مقصد ہے۔