لاہور۔5مارچ (اے پی پی):ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق مونگ موسم بہار میں کاشت کی جانے والی اہم فصل ہے۔ دالوں کی غذائی اہمیت کے پیش نظر دالوں کی پیداوار میں اضافہ بہت ضروری ہے۔ دالیں سستے داموں 20 سے 25 فیصد تک پروٹین یعنی لحمیات فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ غذائیت کے اعتبار سے ہماری روزمرہ کی خوراک کو متوازن بنانے اور ملک کی آبادی میں مسلسل اضافہ کے پیش نظر دالوں کی پیداوار میں اضافہ بہت ضروری ہے۔مونگ کی فصل خشک آب و ہوا والے علاقوں میں کامیابی سے کاشت کی جاتی ہے۔
مونگ کی کاشت زیادہ تر میانوالی، بھکر، لیہ اور مظفر گڑھ کے اضلاع میں کی جاتی ہے جو کہ پنجاب میں مونگ کے زیر کاشت رقبے کا 80 فیصدسے زیادہ ہے۔ بہاریہ مونگ کی کاشت کا موزوں وقت مارچ کا مہینہ ہے۔بہاریہ مونگ کی کاشت میں زمین میں نمی کا فرق بیج کے اگا وپر اثر ڈالتا ہے کیونکہ نمی کی کمی کی صورت میں پودوں کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے جبکہ پانی کھڑا ہونے کی صورت میں پودے مرجھا جاتے ہیں جس سے پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ بہار کے موسم میں مونگ کی کاشت مارچ کے آخر تک کی جا سکتی ہے البتہ مارچ کا دوسرا ہفتہ مونگ کی کاشت کیلئے زیادہ موزوں ہے۔ 10سے 12کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں تاکہ فی ایکڑ پودوں کی مناسب تعداد حاصل ہو سکے۔
مونگ کے پودوں کی تعداد ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے ایک لاکھ اسی ہزارتک ہونی چاہیئے۔بیج کو تھائیوفنیٹ میتھائل بحساب 2 سے 3 گرام فی کلو گرام لگا کر کاشت کریں تاکہ فصل پھپھوندی کی وجہ سے لگنے والی بیماریوں سے محفوظ رہ سکے۔ آبپاش علاقوں کے لیے نیاب مونگ 2021،ارزی مونگ2021،پی آر آئی مونگ2018،ارزی مونگ2018،بہاولپور مونگ2017،نیاب مونگ2016،ارزی مونگ2006،جمبو مونگ اور عباس مونگ کی منظور شدہ ترقی دادہ اقسام ہیں جبکہ چکوال مونگ 6بارانی علاقوں کے لیے منظور شدہ قسم ہے۔یہ اقسام بہتر پیداواری صلاحیت اور وائرسی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہیں۔