فیصل آباد۔ 03 ستمبر (اے پی پی):نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت نے امرود کے باغبانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بہتر پیداوار کے حصول کیلئے سفیدہ، سرخا، گولا،چھوٹی صراحی، صراحی، کریلا، حفصی اور ٹھنڈ آرام امرود کی اقسام کاشت کریں جبکہ نئے باغات لگاتے وقت اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ اس رقبے کو سیراب کرنے کیلئے وافر نہری پانی موجود ہے۔زرعی ماہرین نے بتایاکہ ویسے تو امرود کو ہر قسم کی زمینوں میں کامیابی سے کاشت کیا جا سکتا ہے مگر جو زمین زیادہ بھاری نہ ہو اور زمین میں نامیاتی مادہ کی مقدار کم ازکم ایک فیصد ہو وہاں اس کی کاشت سے بہترین پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ فیصل آباد، لاہور، شیخوپورہ،اوکاڑہ، سیالکوٹ،گوجرانوالہ، قصوراور ننکانہ صاحب کے اضلاع میں امرود کے زیر کاشت رقبے میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے۔امرود کا شمار درمیانے نفع پہنچانے والے پودوں میں ہوتا ہے اور اس کا فی پودا 100کلو گرام تک کی پیداوار ی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ باغبان باغات لگانے سے پہلے کم از کم 6.8فٹ کی گہرائی تک زمین کی نچلی سطح کا معائنہ ضرور کروائیں تاکہ زمین کی ہیت کے اعتبار سے کھادوں کا مناسب استعمال کیا جا سکے۔