فیصل آباد ۔ 24 نومبر (اے پی پی):جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین کی جانب سے متعارف کروائی گئی بیجوں کی محفوظ ذخیرہ کاری کیلئے نمی اور کیڑوں کے خلاف بھرپور قوت مدافعت کی حامل ڈرائی چین سٹوریج ٹیکنالوجی کے مفید اثرات مرتب ہونے لگے ہیں جس سے ہر سال نامناسب ذخیرہ کاری کی وجہ سے ضائع ہونےوالاکروڑوں روپے کا بیج بچایا جا سکے گا۔
شعبہ ایگرانومی جامعہ زرعیہ کے ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ ٹیکنالوجی میں برداشت کے بعد بیج کو خشک کرنے کے ساتھ ساتھ ہوا بند اناجی بیگ یا ڈرم میں رکھ لیا جاتا ہے جو بیج کو بیرونی آکسیجن اور نمی سے محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتاہے جس کی وجہ سے بیج اگلی فصل کے اُگاؤ تک محفوظ رہتا ہے اور اناج طویل عرصہ تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دیہی سطح پر اس ٹیکنالوجی کو متعارف کروانے اور اس کے استعمال کا شعور اجاگر کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے ٹیکنالوجی کو مفید اور قابل استعمال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہرچند گزشتہ کچھ عرصہ سے یہ ڈرائی چین سٹوریج ٹیکنالوجی کمرشلائزکی گئی ہے تاہم صارفین تک اس کے استعمال کا طریقہ کار پہنچانا ایک اہم پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک عام کاشتکار بیج کو نئی فصل کیلئے محفوظ کرنے کے دوران لاعلمی کی وجہ سے ایک بڑا ذخیرہ ضائع کردیتا ہے تاہم یہ نئی ٹیکنالوجی بیج کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ ضائع ہوجانے والے اناج کو بچانے اورکسان کے اضافی خرچہ سے بچانے میں معاون ثابت ہوگی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=413780