اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحٰہ محمود نے کہا ہے کہ 20 یا 21 مئی کو پہلی حج پرواز روانہ ہوجائے گی،اس سال ایک لاکھ 80 ہزار عازمین حج فریضہ حج ادا کریں گے۔جو پرائیویٹ حج آپریٹر وعدے پورے نہیں کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ہفتہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سنا تھا کہ رمضان میں انتظامات مکمل کرلئے جاتے ہیں،میں آئیڈیل حج تو نہیں کراسکتا لیکن مشکلات میں کمی ضرور لاؤں گا۔میں نے وزارت سنبھال کہ دیکھا تو انتظامات تو بلکل نہیں تھے۔
مجھے ہنگامی طور پر سعودیہ جانا پڑگیا تھا،اب حج آپریشن شروع ہوچکا ہے،2022 میں سرکاری اسکیم کے تحت 34 ہزار حاجی گئے تھے،45 ہزار حاجی پرائیویٹ اسکیم کے تحت گئے تھے،اس سال ایک لاکھ اسی ہزار حجاج کرام فریضہ حج ادا کریں گے،ہم 2019 کے حج کے ساتھ اس سال کے حج کا موازنہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک انتظامات کے حوالے سے میں مطمئن نہیں ہوں،ہوسکتا ہے مجھے دوبارہ سعودی عرب جانا پڑے،مجھے یقین ہے مسائل کو حل کرنے کا ہم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو خدام الحجاج وہاں ڈیوٹی پر نہیں ہونگے ان کا تین دن کا ٹی اے ڈی اے کاٹا جائے گا،دوسرے مرحلے میں ان کو ڈی پورٹ کراؤں گا،حاجیوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے گئے تو ان کو بھی بلیک لسٹ کراؤں گا،ایئرلائنز کے لیے جانے اور سروس کی بھی شکایات ہیں،میں جس جہاز میں گیا تھا وہ بھی دو گھنٹے لیٹ تھی،میں نے ایئرلائنز والوں کے ساتھ بھی بات کی ہے۔ سینیٹر طلحہٰ محمود نے کہاکہ میڈیا کے لوگوں کی بڑی قربانیاں ہیں۔کرپشن مکمل ختم نہیں ہونی، لیکن کم سے کم میڈیا کا خوف ہر بندے کے دل میں ہونا چاہیئے۔
ملک میں سب کچھ ہے، اللہ کی ہر نعمت ہے،وسائل سے کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ملک بدحالی کا شکار کیسے ہوا ہے؟انہوں نے کہا کہ آج جو بھی ادارہ حکومت کے ہاتھ میں ہے اس کا بہت برا حال ہے،پی آئی اے والوں سے ملاقات کی، بڑی بڑی داستانیں سننے کو مل رہی ہیں،فراڈ، دھوکے اور جھوٹ والی پالیسیوں سے کوئی ترقی نہیں ہو تی ، قابل عمل پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے،اپنے ملک کی بہتری کے لئے پالیسیوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے،اگر ہم پالیسیاں درست کریں تو معاشی بدحالی ختم ہوسکتی ہے،یہ موجود معاشی بدحالی کسی صورت ہمیں قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ حج ٹوئٹر آپریٹرز حاجیوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کریں،وعدے پورے نہ کرنے والوں پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔