22.2 C
Islamabad
بدھ, ستمبر 3, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںبیلجیم کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد...

بیلجیم کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

- Advertisement -

اسلام آباد۔2ستمبر (اے پی پی):بیلجیم کے وزیر خارجہ میکسم پریوٹ نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک رواں ماہ کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لے گا۔ وزیر خارجہ میکسم پریوٹ جو بیلجیم کے نائب وزیر اعظم بھی ہیں نے منگل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ ان کے ملک کی طرف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے گا اور اسرائیلی حکومت کے خلاف سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی ۔

انہوں نے اسرائیل کے خلاف پابندیوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو ان کے ملک کی طرف سے 12 پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں سے مصنوعات کی درآمد پر پابندی اور اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ عوامی خریداری کی پالیسیوں کا جائزہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیلجیم یہ اعلان فلسطین، خاص طور پر غزہ میں رونما ہونے والے انسانی المیے کی روشنی میں کر رہا ہے۔وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ غزہ سے آخری قیدی کی رہائی کے بعد ہی اس کو تسلیم کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کی وجہ غزہ کی صورتحال ہے جہاں اسرائیلی حملے کی وجہ سےزیادہ تر آبادی کو بے گھر ہونا پڑا ہے اور اقوام متحدہ نے وہاں قحط آنے کا ااعلان کر رکھا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، نسل کشی کے خطرات کو روکنے اور اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نگاہ میں رکھتے ہوئے بیلجیم کو سخت فیصلے کرنا پڑیں گےجن کا مقصد غزہ میں جنگ کے فریقین پر دباؤ بڑھانا ہے۔میکسم پریوٹ کا مزید کہا کہ اس کا مقصد اسرائیلی عوام کو سزا دینا نہیں ہے بلکہ یہ امر یقینی بنانا ہے کہ ان کی حکومت بین الاقوامی اور انسانی قوانین کا احترام کرے اور کچھ ایسا اقدام کیا جائے کہ جس کی بدولت صورت حال میں تبدیلی آئے۔

واضح رہے کہ بیلجیم کے وزیر اعظم بارٹ ڈی ویور نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا تعلق سخت شرائط سے منسلک ہونا چاہیے۔اس سے قبل فرانس ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے بھی رواں ماہ فلسطینی ریاست کو مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ فرانس اور سعودی عرب 22 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق اجلاس کی مشترکہ میزبانی کریں گے۔

اس سال اپریل تک، تقریباً 147 ممالک، جو اقوام متحدہ کے ارکان کا 75 فیصد ہیں، پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔اسرائیل اور امریکہ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے پیش قدمی کرنے والے ممالک پرسخت تنقید کی ہے اور فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کو لاپرواہی پر مبنی فیصلہ قرار دیا ہے۔

 

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں